Add Poetry

اے وصل کچھ یہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

Poet: Jaun Elia By: omais, khi
Ae Wasal Kuch Yahan Na Hua Kuch Nahi Hua

اے وصل کچھ یہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا
اس جسم کی میں جاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

تو آج میرے گھر میں جو مہماں ہے عید ہے
تو گھر کا میزباں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

کھولی تو ہے زبان مگر اس کی کیا بساط
میں زہر کی دکاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

کیا ایک کاروبار تھا وہ ربط جسم و جاں
کوئی بھی رائیگاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

کتنا جلا ہوا ہوں بس اب کیا بتاؤں میں
عالم دھواں دھواں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

دیکھا تھا جب کہ پہلے پہل اس نے آئینہ
اس وقت میں وہاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

وہ اک جمال جلوہ فشاں ہے زمیں زمیں
میں تا بہ آسماں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

میں نے بس اک نگاہ میں طے کر لیا تجھے
تو رنگ بیکراں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

گم ہو کے جان تو مری آغوش ذات میں
بے نام و بے نشاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

ہر کوئی درمیان ہے اے ماجرا فروش
میں اپنے درمیاں نہ ہوا کچھ نہیں ہوا

Rate it:
Views: 1543
30 Nov, 2016
Related Tags on Jaun Elia Poetry
Load More Tags
More Jaun Elia Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets