Add Poetry

آرزوئے اسٹبلشمنٹ

Poet: نعمان صدیقی By: Noman Baqi Siddiqi, Karachi

یہ آرزو تھی کہ تجھے عدل کے روبرو کرتے
سلاخوں کے پیچھے دیکھنے کی ارزو کرتے

کیا کریں اب دور دوسرا ہے زرا
ورنہ ایک رات اچانک ہی ہم کووو کرتے

ہم اتنے بھی نہیں ہیں کم فہم سن لو
اگر کرتے تو پھر خود کو بے آبرو کرتے
 

Rate it:
Views: 280
23 Jul, 2018
More Political Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets