Add Poetry

وہ آسماں لوگوں کا تماشا جو بنا ہے۔

Poet: #Mehik Yousafzai By: Mehik Yousafzai, Peshawar

ہر غم سے میدری روح کا رشتہ جو بنا ہے
ہر درد سے ایک خون کا دریا جو بنا ہے

آنکھوں کو بند کر کے یہی خواب آیا تھا
دیکھا تھا کہ لکڑی کا ایک جھونپڑا جو بنا ہے

دھیرے سے وہ جھونپڑی بھی بکھرنے لگی تھی اب
آسمان کا ٹوٹا ہوا تارا جو بنا ہے

گر گر کے جو سنبھال رہی تھی میں وجود کو
اب دیکھ لو وہ ریت کا صحرا جو بنا ہے

اس ریت کو مٹھی بنا کے گھر بنایا تھا
وہ بارش کی ہر بوند سے دریا جو بنا ہے

جس (مہک)نے آسمان کو چھوا تھا بہت بار
وہ آسماں لوگوں کا تماشا جو بنا ہے

Rate it:
Views: 293
12 Oct, 2018
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets