Add Poetry

تحریر کر رہی ہوں دیبابچہ حیات میں لفظوں کے گلاب سارے

Poet: Maria Rehmani By: Maria Rehmani, Kharian

تحریر کر رہی ہوں دیبابچہ حیات میں لفظوں کے گلاب سارے
کھل جائیں گے تجھ پہ بھی باب سارے وہ نصاب سارے

گماں کے پنچھی اڑیں گے جب تیرے خیال کی منڈیر پر
جاگتی آنکھوں میں پھریں گے در بدر وہ خواب سارے

میں ہی نہ تھی اپنی زندگی کے دلچسپ امتحان میں
اس کے تھے سوال سارے اسی کے تھے جواب سارے

مجھ سائل محبت کو یوں مجروح نہ کر کہ اک دن
تیرے دل کی مسند پہ بیٹھ کر لوں گی حساب سارے

کچھ پہلے ہی پر خاش تھی ان کو ہماری شدتوں سے
اور ہم بھی بھول گئے دیکھ کر ان کو آداب سارے

راہ گیر ہے کوئی آوارہ سا مسافتوں کی گرد سے اٹا ہوا
چلتے چلتے لٹ گیا تو جان جائے گا راہوں کے سراب سارے

تجھے بھولنے کی خاطر میں بھٹک گیا جہاں جہاں جانے کہاں کہاں
وہ گلی گلی وہ شہر شہر تھے ہجر کے زیر آب سارے

لپٹ جائیں گی گفتگو سے وہ تنہا تنہا سی خاموشیاں
دل میں اتریں گے جو آگہی کے عذاب سارے

Rate it:
Views: 406
16 Oct, 2018
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets