Add Poetry

اپنا شمار تھوڑی ہے

Poet: اسماء طارق By: Asma Tariq, Gujrat

 معجزے ہوا کرتے ہیں اسی دنیا میں
پر ایسوں میں اپنا شمار تھوڑی ہے
جن کے لوٹنے کی مانگتے تھے دعا
وہ چلے تو آئے ہیں اب یہ آہ کس لیے
زخم دنیا بھی رکھتی ہے ہرے
سارا دارومدار انہی پر تھوڑی ہے
سینچ کر رکھتے ہیں ہم غم بھی اپنے
مجال جو بانٹیں،اتنے سخی تھوڑی ہیں
سوچتا ہوں وہ آ کر سب ٹھیک کر دیں
پر وہ اللہ دین کا چراغ تھوڑی ہیں
ہاں کہیں تو صحیح گر نہ کر دیں تو خفا
آپ بھی کمال ہو ،ہم مشین تھوڑی ہیں
دوسروں پر اٹھاتی ہے انگلی دنیا ایسے
جیسے بھول گئی ہو ،خود انسان تھوڑی ہے
اکثر غلطی کر ہی جاتے ہیں، معاف کیجئے گا
انسان ہیں ،خطاکار ہیں،فرشتہ تھوڑی ہیں
اہل زبان تو ہمیشہ سے ہی راج کرتے ہیں دلوں پر
پر ان میں آس ہم سے زبان دراز تھوڑی ہیں

Rate it:
Views: 437
08 Nov, 2018
Related Tags on Life Poetry
Load More Tags
More Life Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets