Add Poetry

یوں نہ بے نام سی سزا دیجے

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, سکاکا

یوں نہ بے نام سی سزا دیجے
فیصلہ جو بھی ہو سُنا دیجے

لے تو آئے ہیں آپ موجوں تک
اب سمندر میں راستہ دیجے

خانہِ درد ہے جہاں صاحب
جس سے ملیے اُسے دعا دیجے

ڈوبتا ہے سفینہِ یزداں
اب خداؤں کو ناخدا دیجے؟

ناز در ناز کیجئے گھایل
زخم در زخم حوصلہ دیجے

لمحہ لمحہ ہے فرصتِ تازہ
صبحِ ناکام کو بُھلا دیجے

دیجیے قیس کو دعائیں بس
ایسے مجنوں کو اور کیا دیجے؟

کاش منکر نکیر یوں کہہ دیں
شعر تازہ کوئی سنا دیجے

جن سے ہوتا ہو رازِ دل افشا
ایسے الفاظ کو مِٹا دیجے

دل کو رکھنا ہو صاف گر صاحب
جس سے ملیے اُسے دعا دیجے

رہ نہ جائیں مُنیبؔ محوِ خواب
وصل کی رات ہے جگا دیجے

- اِبنِ مُنیبؔ
 

Rate it:
Views: 1071
18 Jun, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets