ہو کر بے بس بڑا لاچار ہو چلا
دل تیرے کوچے سے اشک بار ہو چلا
جب سے تم ھو گئے یار جدا ھم سے
تب سے غم ھے بڑھا آزار ہو چلا
کیون نبھاتے ہو ھم سے یار رسمن الفت ؟
کیا تو ھم سے ھے بے زار ہو چلا
ایک پل کو چین نہیں آرام نہیں ادھر
دل تمہارے پیچھے اپنا بیقرار ہو چلا
مر گیا وہ اسد وقت سے پہلے
جو کہیں عشق سے دو چار ہو چلا