Add Poetry

سوچا تو ہے کچھ لکھ جاؤ جاتے جاتے

Poet: Usman Arif By: Usman Arif, Lahore

سوچا تو ہے کچھ لکھ جاؤ جاتے جاتے
اک نظر دیکھی زندگی کاغذ آنسوؤں سے جلا ڈالے

بیتابی سی رہتی ہے شام کے بعد
دل کرتا ہے خود کو ہم مار ڈالے

ہر کہانی کا کوئی نہ کوئی موضوع ہے
اپنی کہانی کو سوچوں تو جی میں آتا ہے اک اک صحفہ پھاڑ ڈالے

ہاں ہاں یہ نہیں کہ خوش نہیں
خوش ہیں تو کیا سارے کا سارا شہر جلا ڈالے

عثمان نےسب کی طرح لفظوں کو بھی چھوڑ دیا
اک اک درد لکھنے سے اچھا ہے انگلیوں کو ہی توڑ ڈالے

Rate it:
Views: 375
18 Sep, 2019
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets