Add Poetry

اچھا ہوا کہ عشق میں برباد ہو گئے

Poet: Wajeeh Sani By: junaid, khi
Acha Hua Ke Ishq Mein Barbaad Ho Gaye

اچھا ہوا کہ عشق میں برباد ہو گئے
مجبوریوں کی قید سے آزاد ہو گئے

کب تک فریب کھاتے رہیں قید میں رہیں
یہ سوچ کر اسیر سے صیاد ہو گئے

اس کیفیت کا نام ہے کیا سوچتے ہیں ہم
اور دوستوں کی ضد ہے کہ فرہاد ہو گئے

ملنے کا من نہیں تو بہانا نیا تراش
اب تو مکالمے بھی ترے یاد ہو گئے

بیزار بد مزاج انا دار بد لحاظ
ایسے نہیں تھے جیسے تیرے بعد ہو گئے

ثانیؔ فقط تمہارا لکھا جن خطوط پر
وہ تو کبھی کے زائد المیعاد ہو گئے

Rate it:
Views: 1578
28 Nov, 2019
More Wajeeh Sani Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets