Add Poetry

غزل

Poet: اخلاق احمد By: Akhlaq Ahmed Khan, Karachi

دُنیا میں جو ، بگاڑ ہے میرا قصور ہے
یہ جو مصیبتوں کا ، پہاڑ ہے میرا قصور ہے

اصلاح کی کبھی سعی کی ہی نہیں میں نے
یہ جتنی بھی مار ، دھاڑ ہے میرا قصور ہے

سب نے سبھی رنگ کے گُل ہیں کِھلاۓ
چمن میں جتنا ، جھاڑ ہے میرا قصور ہے

پرندے تو اب بھی آتے جاتے ہیں بےخطر
سرحدوں پہ یہ جو ، باڑ ہے میرا قصور ہے

فَضا میں سُر سنگیت بلبل کی نَوا سے ہیں
اور جتنی چیخ و ، چنگھاڑ ہے میرا قصور ہے

ہر بندھن میں ربط تمہارے ہی دم سے ہے
رشتوں میں جو ، دراڑ ہے میرا قصور ہے

اخلاق خدا تو منتظر ہے ہر گھڑی وِصال کا
درمیاں جو اب تک ، آڑ ہے میرا قصور ہے

Rate it:
Views: 318
13 Aug, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets