Add Poetry

نور ہی نور

Poet: درخشندہ By: Darakhshanda, Guangxi

تو نور علی ا نور تو نور ہی نور تو نور ہی نور
جلوہ دیکھوں تیرا وہ بینائ کہاں سے لاؤں ؟

ڈھونڈوں میں تجھ کو گر مل بھی جاۓ تو
نگاہوں میں اپنی میں وہ تاب کہاں سے لاؤں؟

تیرے رو برو میں قدموں پے اپنے
میں خود میں وہ دم کہاں سے لاؤں؟

خاک ہو جاؤں جل کر میں راکھ ہو جاؤں
اب تو ہی بتا میں وہ تاب کہاں سےلاؤں؟

تیرا کُن فیَکُن میں مٹی کا ڈھیر ہو جاؤں
پھر اپنی میں وہ جان کہاں سے لاؤں؟

نہ خاک میری نہ آب میرا نہ یہ تاب میری
پھر تو ہی بتا میں وہ خاک کہاں سے لاؤں؟

گستاخی پے جھکا یہ سر ندامت سے میرا
اب سر اٹھانے کی میں وہ تاب کہاں سے لاؤں؟

 

Rate it:
Views: 136
06 Nov, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets