Add Poetry

ہماری ذات میں اتنی تو پارسائی نہ تھی

Poet: میم الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

کوئی تو بات تھی تجھ کو کبھی سنائی نہ تھی
یہ ایک بات ترے دل میں کیوں سمائی نہ تھی

شریک جرم تھے میرے وہ سب رہا بھی ہوئے
مرے نصیب میں لیکن کوئی رہائی نہ تھی

ستارے توڑ کے لانے کی جانے ضد کیوں تھی
ہمارے پاس تو ایسی کوئی خدائی نہ تھی

ملا تھا جب بھی وہ الجھا ہوا سا رہتا تھا
کوئی تو بات تھی اب تک ہمیں بتائی نہ تھی

وہی تو شہر میں تھا ایک میرے مطلب کا
ملال تو یہ تھا اس تک مری رسائی نہ تھی

ہمارے پہلو میں کیوں آج آکے بیٹھا تھا
ہماری ذات میں اتنی تو پارسائی نہ تھی

کیوں ایک مصرعہ ترا ارشیؔ جا بجا پہنچا
غزل تو لکھی تھی تو نے مگر سنائی نہ تھی‏
 

Rate it:
Views: 213
11 Jan, 2021
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets