Add Poetry

اگرچہ آئینۂ دل میں ہے قیام اس کا

Poet: Anwar Shaoor By: Parveen, quetta
Agarchay Aaina Dil Mein Hai Qiyam Is Ka

اگرچہ آئینۂ دل میں ہے قیام اس کا
نہ کوئی شکل ہے اس کی نہ کوئی نام اس کا

وہی خدا کبھی ملوائے گا ہمیں اس سے
جو انتظار کراتا ہے صبح و شام اس کا

ہمارے ساتھ نہیں جا سکا تھا وہ لیکن
رہا خیال سیاحت میں گام گام اس کا

خدا کو پیار ہے اپنے ہر ایک بندے سے
سفید فام ہے اس کا سیاہ فام اس کا

کما کے دیتے ہیں جو مال وہ امیروں کو
حساب کیوں نہیں لیتے کبھی عوام اس کا

ہمارا فرض ہے بے لاگ رائے کا اظہار
کوئی درست کہے یا غلط یہ کام اس کا

کہاں ہے شیخ کو سدھ بدھ مزید پینے کی
نشہ اتار گئے تین چار جام اس کا

زبان دل سے کوئی شاعری سناتا ہے
تو سامعین بھلاتے نہیں کلام اس کا

شعورؔ سب سے الگ بیٹھتا ہے محفل میں
اسی سے آپ سمجھ لیجئے مقام اس کا

 

Rate it:
Views: 1414
29 Dec, 2016
Related Tags on Anwar Shaoor Poetry
Load More Tags
More Anwar Shaoor Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets