Add Poetry

ایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

اب تو صحرا میں بکھر جانے کو جی چاہتا ہے
" ایسی تنہائی کہ مر جانے کو جی چاہتا ہے "

کتنی وحشت تھی مرے شہر کے ہر اک گھر میں
جانے کیوں پھر مرا گھر جانے کو جی چاہتا ہے

اب نہیں حوصلہ مجھ میں کہ میں اس سے کہدوں
اب تو تجھ سے بھی مکر جانے کو جی چاہتا ہے

کتنی بپھری ہوئی ہیں آج تو اس کی موجیں
اس سمندر میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے

زندگی کیا ہے کبھی تو ہی بتا دے مجھ کو
کیوں مرا حد سے گذر جانے کو جی چاہتا ہے

لوگ سچے ہوں جہاں ساتھ نبھانے والے
اب کسی ایسے نگر جانے کو جی چاہتا ہے

فیصلہ کرنے میں درپیش ہے مشکل کیسی
لوٹ کر تیرا اگر جانے کو جی چاہتا ہے
 

Rate it:
Views: 286
30 Sep, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets