Add Poetry

تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے

Poet: Khwaja Mir Dard By: anas, khi
Tohmat Chand Apne Zimme Dhar Chalay

تہمت چند اپنے ذمے دھر چلے
جس لیے آئے تھے سو ہم کر چلے

زندگی ہے یا کوئی طوفان ہے
ہم تو اس جینے کے ہاتھوں مر چلے

کیا ہمیں کام ان گلوں سے اے صبا
ایک دم آئے ادھر اودھر چلے

دوستو دیکھا تماشا یاں کا سب
تم رہو خوش ہم تو اپنے گھر چلے

آہ بس مت جی جلا تب جانیے
جب کوئی افسوں ترا اس پر چلے

ایک میں دل ریش ہوں ویسا ہی دوست
زخم کتنوں کے سنا ہے بھر چلے

شمع کے مانند ہم اس بزم میں
چشم تر آئے تھے دامن تر چلے

ڈھونڈھتے ہیں آپ سے اس کو پرے
شیخ صاحب چھوڑ گھر ،باہر چلے

ہم نہ جانے پائے باہر آپ سے
وہ ہی آڑے آ گیا جیدھر چلے

ہم جہاں میں آئے تھے تنہا ولے
ساتھ اپنے اب اسے لے کر چلے

جوں شرر اے ہستیٔ بے بود یاں
بارے ہم بھی اپنی باری بھر چلے

ساقیا یاں لگ رہا ہے چل چلاؤ
جب تلک بس چل سکے ساغر چلے

دردؔ کچھ معلوم ہے یہ لوگ سب
کس طرف سے آئے تھے کیدھر چلے

Rate it:
Views: 2549
31 Dec, 2019
Related Tags on Khwaja Mir Dard Poetry
Load More Tags
More Khwaja Mir Dard Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets