Add Poetry

رمز تھی دل کی کوئی کیسے زباں تک پہنچی

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

رمز تھی دل کی کوئی کیسے زباں تک پہنچی
بات سے بات جو نکلی تو کہاں تک تک پہنچی

ایک ماتھے کی شکن گرم رویئے میں ڈھلی
پھر وہ تکرار بنی ۔۔ تیر و کماں تک پہنچی

آج موضوعِ سخن ہم نے وفا رکھا تھا
بات انساں سے چلی اور سگاں تک پہنچی

حق کے متوالوں کی آنکھوں میں اتر آیا لہو
بات ملحد کی جو مومن کی اذاں تک پہنچی

اسکی پرواز بلندی کو نہ چھو جائے کہیں
کیسے چڑیا یہ بنا پر کے وہاں تک پہنچی

رنگ محفل پہ چڑھا, ذکرِ سخن خوب ہوا
بات اردو کی, زباں اور بیاں تک پہنچی

دل ترستا تھا تلاوت کے لیئے جس کی حیا
آج اردو وہ میری پاک زباں تک پہنچی

Rate it:
Views: 1136
17 Jan, 2019
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets