Add Poetry

صرف رب کے سامنے خیرات کو محرم رکھو

Poet: Irfan abdi By: Irfan abdi, Ghazipur

صرف رب کے سامنے خیرات کو محرم رکھو
دوسروں کے سامنے خیرات،نامحرم رکھو

یہ غلط ہے کہ جہاں میں بات اپنی کم رکھو
بات تم جو بھی رکھو اس بات میں کچھ دم رکھو

دل کے آنگن کو کرو تقسیم دو حصوں میں تو
ایک میں شعلہ رکھو تو ایک میں شبنم رکھو

یوں پریشاں کب تلک گزرے ہماری زندگی
غمگساروں آؤ آ کرکے خیالِ غم رکھو

مت چلو اتنا اکڑ کے راہ میں کوچوں میں تم
گر نہ جاؤ اس لئے کہتا ہوں خود کو خم رکھو

شاہرائے عشق پہ رکھو قدم با احتیاط
یہ نہ ہو کہ بعد میں رنج و الم تو غم رکھو

اشک بھی پھوٹے تو ہلچل ہو دلوں کے شہر میں
کیا ضروری ہے مکان چشم میں تم بم رکھو

دیکھ لے تم کو تو دل پتھر کے ہوجائینگے موم
شرط ہے اسکے لئے عرفان آنکھیں نم رکھو

Rate it:
Views: 386
31 Mar, 2020
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets