Add Poetry

مجھے نیند نہیں آتی

Poet: Maria Rehmani By: Maria Rehmani, Kharian

تیرے سنگ جو بیت گئے دن
کیا خوب تھے جاناں
معلوم ہے مجھ کو
وقت ہجر بھی لازم ہے
لیکن
تجھے کھو دینے کا حوصلہ نہیں قائم
اٹل ہے یہ
کچھ دنوں کچھ لمحوں میں بچھڑ جائیّں ہم
محبتوں کا کسے موڑ پہ مل جانا
بہت ہی دیر تک ساتھ رہنا
چلتے چلتے بہت ہی خاموشی سے کھو جانا
یہ زندگی کی ریت پرانی ہے
میرے پہلو میں تیرا سونا
وہ تیرے ہاتھوں کو بہت ہی زور سے تھامے ہوّئے رکھنا
سنو
مجھے بچھڑ جانے کا ڈر سا رہتا ہے
معلوم ہے مجھ کو
ہم میں شام ہجر آنے والی ہے
اور اسی ہجر کے ڈر سے
مجھے اب نیند نہیں آتی
تجھے کھو دینے کے ڈر سے
مجھے اب نیند نہیں آتی

Rate it:
Views: 1230
13 Oct, 2018
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets