Add Poetry

وہ پلائیں تو کیا تماشا ہو

Poet: ابنِ مُنیب By: ابنِ مُنیب, سکاکا

(ساغر صدیقی کی زمین میں، ایک طرحی مشاعرے کے لیے۔ واوین میں مصرعے ساغر کے ہیں۔)

وہ پلائیں تو کیا تماشا ہو
شیخ آئیں تو کیا تماشا ہو

صحنِ مسجد میں بیٹھ کر واعظ
دل مِلائیں تو کیا تماشا ہو

جن کی گزری ہو عمر سجدوں میں
سر اٹھائیں تو کیا تماشا ہو

تیرے وعدے کا حشْر ہو برپا
"ہم نہ جائیں تو کیا تماشا ہو"

تیرے مقتول تیری چاہت میں
"لوٹ آئیں تو کیا تماشا ہو"

جن کو سمجھے ہیں بے زُباں ہم تم
لب ہلائیں تو کیا تماشا ہو
 

Rate it:
Views: 911
22 Feb, 2020
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets