Add Poetry

پہلو

Poet: م الف ارشیؔ By: Muhammad Arshad Qureshi, Karachi

کہنے کا کیا ہے کہہ دوں میں اپنی زبان سے
ہم بھی تو تھے پیارے کبھی اس کو جان سے

چپ چاپ آکے بیٹھ گئے پہلو میں مرے
وہ رنجشیں بھی ختم ہوئیں درمیان سے

کچھ چوڑیوں کے ٹکڑے بھی کچھ مردہ تتلیاں
مجھ کو ملے ہیں آج پرانے مکان سے

کس کے لیئے یوں لوٹ کر آئے ہو پھر یہاں
جب تیر ہی نکل گیا اپنی کمان سے

پوچھا جو ہم نے یہ کہ کہو رہتے ہو کہاں
اس نے ملا دیا مجھے خالی مکان سے

ان کا ملاتھا آخری خط جس میں تھا لکھا
ہم نے تمہیں نکال دیا اپنے دھیان سے

رب کی پکڑ میں آگئے شاید وہ اب یہاں
ملتا ہے کچھ پتا مجھے اس داستان سے
 

Rate it:
Views: 326
10 Dec, 2019
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets