یہ ترے کالے حسیں گیسوؤں کی رات جاناں
مرے سینے، مرے چہرے پہ، بدن پہ اترے
اور اس شب میں دمکتا ہو ترے روپ کا چاند
تیری آنکھوں کے ستارے
ترے ہونٹوں کی نمی
چاندنی تیرے بدن کی مرے تن پر پھیلے
مخملیں لمس ترا جسم پہ میرے یوں بہے
جس طرح رات، ہوا صحنِ چمن میں اترے
اس حسیں رات میں کھوجاؤں میں
پھر اسے اوڑھ کے سوجاؤں میں