Add Poetry

جب وہ کھلتے گلاب جیسا تھا

Poet: Mohsin Naqvi By: Wajid Imran, Pirmahal

میں نے دیکھا تھا اُن دِنوں میں اُسے
جب وہ کھلتے گلاب جیسا تھا
اُس کی پلکوں سے نیند چھنتی تھی
اُس کا لہجہ شراب جیسا تھا
اُس کی زلفوں سے بھیگتی تھی گھتا
اُس کا رُخ ماہتاب جیسا تھا
لوگ پڑھتے تھے خال و خد اُس کے
وہ ادب کی کتاب جیسا تھا
بولتا تھا زبان خوشبو اُس کی
لوگ سنتے تھے دھڑکنوں میں اُسے
میں نے دیکھا تھا اُن دِنوں میں اُسے

ساری آنکھیں تھیں آئینے اُس کے
سارے چہرے میں انتخاب تھا وہ
سب سے گھل مل کے اجبنی رہنا
ایک دریا نما سراب تھا وہ
خواب یہ ہے کہ وہ حقیقت تھا
یہ حقیقت ہے کوئی خواب تھا وہ
دل کی دھرتی پہ آسماں کی طرح
صورت سایہ و سحاب تھا وہ
اپنی نیندیں اُسی کی نذر ہوئیں
میں نے پایا تھا رتجگوں میں اُسے
مین نے دیکھا تھا اُن دِنوں میں اُسے

جب وہ ہنس ہنس کے بات کرتا تھا
دل کے خیمے میں رات کرتا تھا
رنگ پڑھتے تھے آنچلوں میں اُسے
میں نے دیکھا تھا اُن دِنوں میں اُسے

یہ مگر دیر کی کہانی ہے
یہ مگر دور کا فسانہ ہے
اُس کے میرے ملاپ میں حائل
اب تو صدیوں بھرا زمانہ ہے
اب تو یوں ہے حال پنا بھی
دشتِ ہجراں کی شام جیسا ہے
کیا خبر اِن دِنوں وہ کیسا ہے ؟
میں نے دیکھا تھا اُن دِنوں میں اُسے

Rate it:
Views: 1919
15 Aug, 2010
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets