Add Poetry

سیاچن

Poet: Muhammad Shahzad Nayyer By: Mansoor Achakzai, Islamabad

جہاں میں ہوں
وہاں زی نفس کوئی نہیں رہتا
سو اس کارواں سخت جاں کے
جو اپنی سرزمین
دشمن کے ناپاک قدموں سے بچانے کو
ان اونچے کوہساروں، برف زاروں پر اتر آیا
جہاں میں ہوں
وہاں پر برف اندر برف اگتی ہے
ہوائیں سرد اتنی کہ موسم تھر تھرا اٹھیں
جہاں پر برف کی چادر رگوں کو سرد کرتی ہے
جہاں پر زندگی کرنے کے امکاں ٹوٹ جاتے ہیں
جہاں میں ہوں
وہاں پارا نہیں اٹھتا
جہاں بچوں کی باتوں کا کوئی جھرنا نہیں بہتا
جہاں بوڑھوں کی لاٹھی کا کئی ٹک ٹک نہیں سنتا
جہاں میں ہوں
وہاں پرندے، تتلیاں، جگنو صرف اسی صورت آتے ہیں
کہ جب اپنوں کے خط آئیں
عدو کی بے حسی دیکھو
کہ اس اندھی بلندی پر
نہ جانے کتنے سالوں سے
کسی بارود کی صورت ہمارا رزق آتا ہے
میرے یہ نوجواں ساتھی کہ جن کے عزم کا پرچم
ہمالہ سے بھی اونچا ہے
یہ برفانی فضاؤں میں
مخالف سمت سے آتی ہواؤں سے بھی لڑتے ہیں
دلوں میں یہ ارادہ ہے، لبوں پر یہ دعائیں ہیں
کہ پرچم اور وردی کا یہاں پر مان اونچا ہو
اس پاک ملت کا نام اونچا ہو

Rate it:
Views: 638
12 May, 2008
Related Tags on General Poetry
Load More Tags
More General Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets