بچہ بہت زیادہ ضد کرے تو کیا کریں؟ 4 چیزیں جو آپ کو کبھی نہیں کرنی چاہئیں جب بچہ چڑ چڑاہٹ کا شکار ہو

image

ضد کرنا بچوں کا پیدائشی کام ہے، کوئی بچہ کم ضد و غصہ کرتا ہے تو کوئی بہت زیادہ ایسے میں والدین کو کیا کرنا چاہیئے یہ بات بہت اہم ہے کیونکہ بچے کا دماغ کورے کاغذ کی طرح ہوتا ہے وہ جو دیکھتا ہے وہی سیکھتا ہے۔ اسلیئے بچوں کی پروش کرتے وقت بہت سی باتوں کا دھیان رکھنا پڑتا ہے کیونکہ آپکی ایک غلط صلاح بچے کے دماغ میں ہمیشہ کیلیئے رہ جاتی ہے۔ بچے کو سمجھنے کے لیے صبر اور محبت کی ضرورت ہوتی ہے، تو آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں کہ کیا نہیں کرنا چاہیے جب آپ کا بچہ غصے میں ہو اور اسے کس طرح پر سکون کریں۔

صبر کا دامن نہ چھوڑیں:

سب سے پہلے تو ہمیں یہ بات سمجھنی ہوگی کہ بچوں کے ساتھ بچہ بن جانا کہیں کی عقلمندی نہیں ہے، آپکو یہ بات یاد رکھنی ہوگی کہ وہ ایک بچہ ہے اسکے جذبات اور احساسات ابھی نازک ہیں۔ اسلیئے جب بھی آپکا بچہ بہت زیادہ ضد یا غصہ کرے تو اُس وقت اسے ڈانٹنے کے بجائے اپنا دماغ ٹھنڈا رکھیں کیونکہ اگر آپ بھی غصہ کریں گے تو اسکے لیئے سمجھنا مشکل ہوجائے گا۔

بچوں پر ہاتھ نہ اٹھائیں:

اکثر والدین بچوں کو سنبھالتے ہوئے اپنا آپا کھو دیتے ہیں اور غصے میں آکر بچوں پر ہاتھ اٹھاتے ہیں، اگر آپ بھی ایسا کرتے ہیں تو اپنی اس عادت کو ترک کردیں۔ کیونکہ آج آپ اپنے بچے کا غصہ اور ضد برداشت نہیں کریں گے اور اسے ماریں گے تو کل کو آپکا بچہ بھی یہی سیکھے گا کہ اگر کوئی اسکی بات نہیں مانا تو وہ اس پر ہاتھ اٹھائے گا۔ ہم بڑوں کا جب موڈ خراب ہوتا ہے تو ہمارے قریبی دوست اور ساتھی ہمیں مارتے نہیں ہیں بلکہ اس وقت وہ ہمیں سجھتے ہیں بلکل ایسا ہی آپ نے اپنے بچے کے ساتھ کرنا ہے۔

غصے کے دوران اسرار نہ کریں:

جب ایک بڑا انسان بھی غصے میں ہوتا ہے تو وہ بھی چاہتا ہے کہ اس حالت میں اس سے زیادہ سوال جواب نہ کئے جائیں تو آپ ایک بچے سے کیسے امید رکھ سکتے ہیں کہ وہ آپکی باتوں کا جواب دے گا، بلکہ ایسا کرنے سے بچے کے اندر ضد و غصہ اور بڑھ جاتا ہے۔ غصے کی حالت میں پوچھی اور سمجھائی گئی کوئی بھی بات بچے کی عقل میں نہیں آتی اسلیئے اس وقت اپنی توانائی ضائع کرنے کے بجائے بعد میں اسکا استعمال کریں جب بچہ تھوڑا پرسکون ہوجائے۔

کبھی یہ نہ سوچیں کہ بچہ زیادہ ردعمل دے رہا ہے:

جب آپ کا بچہ غصے میں ہو اور ضرورت سے زیادہ ردعمل دے تو یہ مت سوچیں کہ وہ اوور ایکٹنگ کررہا ہے یا اتنی بھی بڑی بات نہیں ہے جو یہ اسطرح حرکتیں کررہا ہے کیونکہ وہ بات بھلے ہی آپ کے لیئے معنی نہ رکھتی ہو لیکن بچے کے لیئے اس وقت اس سے زیادہ اہم کچھ نہیں ہوتا اور آپکی یہ باتیں سن کر اسکی ضد اور پکی ہوجائے گی۔

You May Also Like :
مزید