خواتین نہ صرف ماہواری میں درد کی وجہ سے پریشان نظر آتی ہیں بلکہ جلد پر نکلنے والے مختلف قسم کے دانے اور ایکنی بھی تکلیف کا باعث بنتی ہے جوکہ فوری ختم نہیں کی جاسکتی اس میں کچھ وقت درکار ہوتا ہے اب اگر آپ کے ساتھ بھی یہ مسئلہ ہے تو جان لیں کہ ماہرین ماہواری کے دوران سختی سے ٹھنڈا پانی پینے کی ممانعت کرتے ہیں کیونکہ اس کی وجہ سے صحت پر مختلف قسم کے اثرات مرتب ہوتے ہیں جوکہ نہایت ہی خطرناک ہیں۔
جانیں حالتِ حیض میں ٹھنڈا پانی پینے سے کیا ہوتا ہے؟
نقصانات:
• حالتِ حیض میں اگر ہم ٹھنڈا پانی کا استعمال کرتے ہیں تو یہ خواتین کے جسمانی توازن میں بگاڑ پیدا کرتا ہے اور ہارمونل مسائل کو بڑھاتا ہے۔
• ٹھنڈا پانی پینے سے ان کی آنتوں کا درجہ حرارت کم ہو جاتا ہے۔ جس کی وجہ سے کیل مہانسے اور ایکنی جیسی پریشانیاں اور پیٹ درد ہو سکتا ہے۔
• اس سے اووری میں پیچیدگیاں بڑھ جاتی ہیں اور یوٹرس کی وال سخت ہوسکتی ہے۔
• ماہواری میں ہونے والا بلڈ فلو زیادہ بڑھ جاتا ہے جس کی وجہ سے جسمانی کمزوری بھی ہوجاتی ہے۔
• ٹانگوں اور گٹھنوں میں درد کی شکایت بہت بڑھ جاتی ہے اور ہڈیوں کو تکلیف پہنچتی ہے۔
نوٹ : یہ ایک عام معلومات ہے مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔