ماہواری میں اکثر خواتین کچھ عام سی غلطیاں کرتی ہیں اور نامناسب تعلیم اور آگہی کے باعث خواتین کو ان دنوں میں چند ایک مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ اپنے ساتھ کچھ ایسی غلطیاں کر بیٹھتی ہیں جس کی وجہ سے ان کی اندرونی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
درج ذیل غلطیاں اگر آپ بھی کرتی ہیں تو یہ جان لیں کہ آپ کی یہ چھوٹی چھوٹی لا پرواہیاں بعد میں آپ کے لئے کتنی نقصان دہ ہوسکتی ہیں:
1. کپڑا یا پیڈ نہ بدلنا
دورانِ ماہواری آپ اپنا کپڑا یا پیڈ لازمی چار سے پانچ گھنٹوں کے دوران تبدیل کرلیں، کیونکہ اگر آپ ایسا نہیں کرتی ہیں تو اس سے آپ کی نچلی سطح پر انفیکشن ہوسکتا ہے، دانے ہوسکتے ہیں اور بعض اوقات جسم چھل بھی جاتا ہے تو خیال کریں کہ چار سے پانچویں گھنٹے تک اس کو بدل لیں۔
2. جسم کو نہ دھونا
اگر آپ یہ سمجھتی ہیں کہ ان دنوں جسم کو نہ دھونا بہتر ہے تو یہ جان لیں کہ گندگی سے انسان کبھی صحت مند نہیں رہ سکتا لہٰذا کم از کم اپنی نچلی جسمانی سطح کو لازمی دھوئیں، صاف کریں بس گیلا نہ رہنے دیں۔
3. زیرِ جامہ کا انتخاب
اپنے زیرِ جامہ کا انتخاب یہ دیکھ کر کریں کہ آپ کونسا کپڑے استعمال کرسکتی ہیں، کہیں آپ کو کسی بھی کپڑے سے الرجی تو نہیں۔ بہتر رہے گا کہ آپ کاٹن کے کپڑے کا زیرِ جامہ استعمال کریں اس سے آپ کو کراہت بھی نہیں ہوگی اور بعد ازیں اس کو دھونے میں بھی پریشانی نہیں ہوتی۔ اور اس کے پہننے سے آپ کو آکسیجن بھی ملتا رہے گا۔
4. دوائی نہ لینا
اکثر لڑکیوں کو ماہواری میں بہت زیادہ درد کی شکایت ہوتی ہے، سانس لینے میں بھی تکلیف ہونے لگتی ہے، لیکن وہ ایسی کیفیت میں بھی درد برداشت کرتی رہتی ہیں کوئی دوائی یا گولی کا استعمال نہیں کرتی ہیں، تو یہ آپ کی بھول ہے، آپ ڈاکٹر سے مشورہ کریں اور ان کی بتائی ہوئی دوائی کا استعمال کریں، کیا پتہ اندرونی طور پر جسم میں کون سی بے قاعدگی بڑھ رہی ہے، لہٰذا اپنے آپ پر توجہ دیں۔
5. کھانا ترک نہ کریں
کیونکہ ماہواری کے دوران آپ کا مزاج مستقل نہیں رہ پاتا کبھی شدید غصہ کبھی تناؤ بڑھتا رہتا ہے، کبھی ٹھنڈی آہیں بھرتی ہیں، اور اسی کیفیت سے دو چار ہو کر آپ کھانا چھوڑ دیتی ہیں، یہ بیوقوفی کہلاتی ہے ایک طرف جہاں جسم خود اتنی شدت میں مبتلا ہوتا ہے، وہاں اگر کھانا بھی نہ دیا جائے تو کمزوری کے لئے سونے پہ سہاگہ معلوم ہوتی ہے یہ عادت، اس لئے کھانا کبھی نہ چھوڑیں، کم کھائیں مگر لازمی غذا ضرور استعمال کریں۔
نوٹ : یہ ایک عام معلومات ہے مزید معلومات کے لیے ڈاکٹر سے رجوع کریں۔