اگر عورت کو کالے کپڑے میں لپیٹ کر دفن کریں تو وہ گھر والوں کو ستانے کے لیے واپس آ جاتی ہے ۔۔ عورتوں کی موت سے متعلق کچھ دلچسپ باتیں جن پر غیر مسلم یقین رکھتے ہیں

image

عورت خُدا کی طرف سے بنائی ہوئی ایسی مخلوق ہے جس میں صبر و برداشت حد سے زیادہ قدرتی طور پر رکھی گئی ہے۔ کہیں عورت کو ماں کے روپ میں بنایا تو کہیں بہن، بیٹی اور بیوی کا درجہ دیا گیا۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی بھی گھر عورت کے بناء مکمل نہیں ہوتا۔ چاہے وہ کسی بھی مذہب، کسی بھی روایت، کسی بھی درجے سے تعلق رکھتی ہو۔

عورت کی زندگی جہاں کئی مشکلات کا شکار ہے وہیں اس کے مرنے کے بعد اس کا گھر مشکلوں کا شکار ہو جاتا ہے۔ اکثر لوگ عورتوں کے زیادہ بولنے اور شوہروں کو تنگ کرنے پر اس کا مذاق اڑاتے ہیں جوکہ مذاق کی حد تک تو ٹھیک ہے مگر کسی کی دل آزاری نہ ہو۔

آج ہم آپ کو بتانے جا رہے ہیں عورتوں کی موت کے حوال سے کچھ ایسی دلچسپ باتیں جن پر غیر مسلمان یقین رکھتے ہیں اور آج بھی احتیاط کرتے ہیں کہ کہیں عورت انہیں پریشان نہ کرے۔

٭ کچھ مذاہب کا ماننا ہے کہ اگر عورتوں کو کالے کپڑے یعنی کالے رنگ کے کوور یا کفن میں باندھ کر دفناتے ہیں یا تابوت میں رکھتے ہیں تو عورت کی روح دوبارہ گھر والوں کو تنگ کرنے آ جاتی ہے اس لیے کبھی کالے کپڑے یا کالے تابوت میں لاش نہ رکھیں۔

٭ بدھ مت میں کہا جاتا ہے کہ عورت کی موت کے بعد اس کی تمام تر چیزوں کو اس کی قبر میں ہی رکھ دو ورنہ اس کا جسم بے چین رہتا ہے اور وہ دوبارہ زندہ ہونے کی کوشش کرتا ہے۔

٭ کفن میں مردے کو اس لیے ڈھانپا جاتا ہے تاکہ وہ قبر سے نکل کر واپس نہ آسکے، لیکن عورت کو اس لیے ڈھانپا جاتا ہے تاکہ چڑیلیں اس پر حملہ آور نہ ہوں۔

٭ عورت کا جسم مرنے کے بعد بھی بچہ پیدا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور کوئی مردہ عورت بھی 40 دن تک بچے کو دودھ پلا سکتی ہے، اگر وہ موت سے قبل دودھ پلانے والی ماں تھی تو۔ جس سے متعلق ریسرچز آف بریسٹ فیڈز نامی کتاب میں بھی درج ہے۔

You May Also Like :
مزید