آپریشن روم سے انعمتا کے رونے کی آواز سننا نا قابلِ برداشت تھا۔۔13 سالہ بچی کے ساتھ پیش آنے والا ایسا ہولناک واقعہ، جو سب کے لیئے سبق بھی ہے

image

کہتے ہیں ناں جب ناگہانی آفت آتی ہے تو کہیں سے بھی کیسے بھی آجاتی ہے۔ ایسا ہی کچھ اس 13 سالہ بھارتی بچی کے ساتھ ہوا، اسکے والدین کو کیا پتہ تھا کہ یہ خوشیوں کا تہوار ان کیلیئے ساری زندگی کا غم بن جائے گا۔ آئیے بچی کی والدہ کی زبانی آپ کو سارا قصّہ بتاتے ہیں۔

یہ حادثہ 6 ماہ پہلے ہوا، جب ہم دیوالی کے لیے علی گڑھ ایک رشتہ دار کے گھر رُکنے گئے ہوئے تھے۔ آخری دن، جب ہم بڑے ایک دوسرے کو الوداع کہہ رہے تھے، ہم نے چھت سے بچوں کی چیخوں کی آواز سنی۔ ہم تیزی سے اوپر پہنچے تو میں نے اپنی 13 سالہ بیٹی انعمتا کو بجلی کی تاروں کے ایک گچھے کے نیچے الجھا ہوا دیکھا، جن میں 11000 وولٹ کا کرنٹ دوڑ رہا تھا۔ یہ منظر دیکھ کر میرا دل بند سا ہوگیا، ہم سب کچھ سمجھنے سے پہلے ہی اسے ہسپتال لے گئے۔

پتہ چلا، چھت کو مالک مکان نے غیر قانونی طور پر اتنا بڑھایا ہوا تھا کہ تاریں اسکے بہت قریب آگئی تھیں۔ کھیلتے کھیلتے انعمتا وہاں چلی گئی تھی اور چونکہ وولٹ بہت زیادہ تھے اس لیے وہ اس کی طرف کھینچ گئی۔

جیسے ہی ڈاکٹر نے انعمتا کا ہاتھ دیکھا، اس نے کہا، ہاتھ کاٹنا پڑے گا، جب کہ انعمتا درد سے کراہ رہی تھی۔ میرے شوہر عقیل نے چیخ کر کہا، آپ یہ کیسے بول سکتے ہیں؟ ہم نے متعدد رائے لی، لیکن تمام ڈاکٹروں نے ایک ہی بات کہی، جو ہمیں ماننی پڑی۔ آپریشن روم سے انعمتا کے رونے کی آوازیں سننا، سب سے دل دہلا دینے والی آواز ہو گی جو میں نے اپنی زندگی میں سنی۔

لیکن اپنی تمام تر تکلیف کے باوجود انعمتا، عقیل اور مجھے "پریشان مت ہو، میں ٹھیک ہوں" کہتی رہی۔ اپنی 13 سالہ بچی کو ہم سے زیادہ مضبوط دیکھ کر بہت حیرت ہوئی۔

3 آپریشن کے بعد انعمتا کا پورا دایاں ہاتھ کاٹ دیا گیا تھا۔ والدین کے طور پر، ہم سوچتے تھے کہ ہماری بیٹی کیسے سنبھالے گی خود کو۔ لیکن ان مہینوں میں، یہ انعمتا تھی جس نے زیادہ حوصلہ رکھا۔ اس نے کوئی منفی بات اپنے دل تک پہنچنے نہیں دی۔ ایک بار ایک بچے نے اس سے پوچھا، تمہارا ہاتھ کہاں ہے؟ اس نے سادگی سے جواب دیا، "وہ چہل قدمی کے لیے گیا ہے، میں اسے جلد واپس لاؤں گی"۔

یقیناً ایسے اوقات ہوتے ہیں جب وہ خود کو کمتر محسوس کرتی ہے، وہ مستقبل کے بارے میں سوچ کر روتی ہے۔ لیکن پھر، اور بھی بہت سی چیزیں ہیں جو وہ خود کرتی ہے۔ اسے اپنے روزمرہ کے کاموں کے لیے کسی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ اور اس واقعے کے صرف 4 ماہ بعد، اپنی 14ویں سالگرہ پر، اس نے اپنا میک اپ خود کیا۔ یہاں تک کہ اس نے ایک نیا میوزک ویڈیو بھی ریکارڈ کرایا ہے تاکہ ان کے بارے میں بیداری پیدا کی جا سکے۔ میوزک ویڈیو کے ڈائریکٹر نے یہ بھی پوچھا تھا کہ، "یہ کونسی چکی کا آٹا کھاتی ہے؟"

مجھے نہیں معلوم کہ مستقبل کیا ہے۔ حادثے کو بمشکل 6 ماہ ہوئے ہیں۔ لیکن میں جانتی ہوں کہ میری بیٹی ایک لڑاکا ہے۔ وہ اپنے راستے میں کسی رکاوٹ کو نہیں آنے دے گی اور میں ایمانداری سے اسے اس عورت میں بڑھتے ہوئے دیکھنے کا انتظار نہیں کر سکتی جس کا وہ ہمیشہ سے خواب دیکھتی تھی۔

You May Also Like :
مزید