زندگی خطرے میں ڈالنے والی تین خواتین صحافیوں‌ کے لیے ایوارڈ کا اعلان

image
برلن: تین خاتون صحافیوں کو عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آوٹ بارڈرز نے رواں برس کے آزادی صحافت ایوارڈز کا اعلان کیا ہے، صحافتی ذمہ داریوں کی وجہ سے ان خواتین نے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال لیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز رپورٹرز وِد آوٹ بارڈرز کی جانب سے ان صحافیوں کو ایوارڈز دینے کی تقریب منعقد کی گئی تاہم ان میں سے دو صحافی کو اس تقریب میں شرکت کے لیے ملک چھوڑے کی اجازت نہ مل سکی، ان تین خواتین صحافیوں کا تعلق مالٹا، سعودی عرب اور ویت نام سے ہے۔

مالٹا سے تعلق رکھنے والے کیرولین مسکاٹ کے مطابق کبھی کبھی آزادیءصحافت کے لیے لڑائی اتنی اہم ہو جاتی ہے کہ ایک صحافی ایک ایکٹیویسٹ بننے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

مالٹا سے تعلق رکھنے والے مسکاٹ تین انعام یافتگان صحافیوں میں وہ واحد صحافی تھیں، جو اس تقریب میں شریک ہو پائیں، اس حوالے سے تقریب جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد کی گئی۔ مسکاٹ کو اس تقریب میں انعامِ آزادی دیا گیا۔

ویت نامی بلاگر پھام ڈوان ترانگ کے حصے میں ‘انعامِ تاثیر‘ دیا گیا جب کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ایمن النفجان کو ‘انعامِ بہادری‘ دینے کا اعلان کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ دونوں خواتین پر اپنے اپنے وطن کو چھوڑنے پر پابندی عائد ہے، جب کہ ان کی ویب سائٹس بلاک ہیں اور یہ دونوں صحافی گرفتاری جیسے خطرات کا شکار ہیں۔

News Source : ARY NEWS

You May Also Like :
مزید