|
|
فیزنٹ جزیرہ اسپین اور فرانس کی سرحد پر واقع ایک چھوٹا
سا جزیرہ ہے جس کی ملکیت ہر چھ ماہ بعد دونوں ممالک کے درمیان تبدیل ہوجاتی
ہے- |
|
اسپین اور فرانس کے درمیان قدرتی سرحد
دریائے بڈاسو پر واقع، فیزنٹ جزیرہ زمین کا ایک ایسا ویران ٹکڑا ہے جس کی
تاریخ اور سیاسی حیثیت بہت دلچسپ ہے۔ سینکڑوں سال پہلے یہی وہ جگہ تھی جہاں
اسپین اور فرانس کے درمیان تیس سالہ جنگ آخرکار اختتام پذیر ہوئی تھی۔ |
|
دونوں ممالک نے اپنے چند اہم معززین کو بات چیت کے لیے
اس جزیرے پر بھیجا، جبکہ ان کی اپنی فوجیں بڈاسوا کے دونوں طرف جمع ہو گئیں
تاکہ اگر مذاکرات کامیاب نہیں ہوتے تو حملہ کیا جاسکے- |
|
|
|
11 سال اور 24 سربراہی اجلاسوں کے بعد ایک معاہدہ ہوا اور فیزنٹ جزیرہ
دونوں ممالک کی خودمختاری کے تحت دنیا کا سب سے چھوٹا مشترکہ ملکیت والا
جزیرہ بن گیا۔ |
|
جب فرانس اور اسپین نے اپنی طویل جنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا تو فیزنٹ جزیرہ
دیرپا امن کا استعارہ بن گیا۔ فرانس کے بادشاہ لوئس XIV نے اسپین کے بادشاہ
فلپ چہارم کی بیٹی ماریہ تھریسا سے اس چھوٹے سے جزیرے پر شادی کی، اس
تاریخی معاہدے کی یادگار کے لیے اس کے بیچ میں ایک یادگار بھی تعمیر کی گئی- |
|
جزیرے کے حوالے سے معاہدے میں سب سے اہم بات یہ تھی کہ یہ جزیرہ سال کے 6
ماہ تک ایک ملک کی ملکیت میں رہے گا جبکہ باقی 6 ماہ کے لیے دوسرے ملک کی
تحویل میں رہے گا- یوں یہ علاقہ دو ممالک کے درمیان مشترکہ تحویل والا
علاقہ بن گیا- |
|
اسپین اور فرانس دونوں کی نیول کمانڈز فیزنٹ آئی لینڈ کی نگرانی کے لیے ذمہ
دار قرار دی جاتی ہیں، اس لیے ان کی سالانہ ملکیت کے چھ ماہ کے دوران ہر
پانچ دن بعد عملہ اس جزیرے پر اترے گا۔ |
|
|
|
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جزیرے کو فیزنٹ (pheasants) کے
نام سے جانا جاتا ہے جو انگریزی زبان میں تیتر کو کہا جاتا ہے جبکہ یہاں
کوئی تیتر نہیں پایا جاتا- لیکن اس نام کی کوئی بھی اصل وجہ نہیں جانتا- |
|
یہ ایک غیر آباد جزیرہ ہے لیکن پھر بھی
دونوں ممالک زمین کے اس چھوٹے سے ٹکڑے کا کنٹرول سنبھالے ہوئے ہیں اور ٹھیک
6 ماہ بعد اس کی ملکیت تبدیل کردی جاتی ہے- |
|
|