عورت اور پردہ لازم و ملزوم کیوں؟

عورت کے معنی چھپی ہوئی چیز کے ہیں۔عورت چونکہ ایک ڈھکی چھپی چیز ہے اور اس کو جتنا چھپاؤ گے اتنی ہی اسکی عزت بنے گی، اتناہی اسکے وقار میں اضافہ ہو گا ۔عورت جب تک چھپی رہے گی اسکی معصومیت اور حسن برقرار رہے گا۔ ڈھکی ہوئی چیز ہر ایک کو اچھی لگتی ہے۔ جیسے ہی ڈھکی ہوئی چیز کھلتی ہے تو اسکا حسن ماند پڑنے لگ جاتا ہے۔ اس لیے اسلام نے عورت کو پردے کا حکم دیا ہے تاکہ لوگ اسکی عزت کریں۔ اسے قدر کی نگاہ سے دیکھیں اور معاشرے میں عورت کا وقار قائم رہے۔کائنات کے رنگوں کو عورت سے تعبیر کیا گیا ہے۔ بیٹی کی صورت میں گھر کی چہکار ، بہن کی صورت میں گھر کی رونق ، بیوی کی صورت میں سکون اور، ماں کی صورت میں خالص محبت ہے لیکن اب ہم نے ان باتوں کو بھلا دیا ہے۔ عورت جس کا نام ہی پردہ ہے۔ آج وہ اپنا حجاب بھول کر فیشن میں کھو گئی ہے۔ بے پردگی کو اپنا عروج ماننے لگی ہے مگر حقیقت اس کے برعکس ہے ہم نے بے پردگی کو اپنا کر نہ صرف مغربی تہذیبوں کو فروغ دیا ہے بلکہ حجاب کے تقدس کو پامال کیا ہے اور وقار نسواں کو بھی مجروح کیا ہے۔ جب عورت پردے میں ہوتی ہے تو دیکھنے والے کی نگاہیں خود بخود ہی احترام میں جھک جاتی ہیں۔ عورت پردہ کر کے اپنا احترام خود کرواتی ہے۔ بے پردہ چیز کو تو ہر کوئی دیکھے گا ۔اس لیے اسلام میں عورت کو پردے کا سختی سے حکم ہے ارشاد ربانی ہے ’’اے نبی ﷺ اپنی بیویوں اور اپنی بیٹیوں کو اور مومنوں کی عورتوں کو فرما دے کہ وہ اپنے اوپر اپنی چادریں لیا کریں یہ قریب تر ہے ہے کہ انکی پہچان ہو جائے اور اﷲ بخشنے والا نہایت مہربان ہے"( سورۃ احزاب) ہماری شریعت نے ہمیں حدود و قیود میں رہ کر فیشن کی اجازت دی ہے۔ ہمیں اپنی روایات اور شریعت کو ذہن میں رکھ کر فیشن کرنا چاہیے۔ جب بھی کوئی حد کو تجاوز کرتا ہے تو تباہی اسکا مقدر بنتی ہے
 

Ume Arsalan
About the Author: Ume Arsalan Read More Articles by Ume Arsalan: 10 Articles with 8967 viewsCurrently, no details found about the author. If you are the author of this Article, Please update or create your Profile here.