تغلق کا انصاف - لڑکا رضامند نہ ہوا تو---

محمد شاہ تغلق ایک مرتبہ باغ میں ٹہل رہا تھا کہ اچانک سامنے سے ایک لڑکا دوڑتا ہوا آیا اور بادشاہ سے ٹکرا گیا- محمد شاہ تغلق کو اس پر بہت غصہ آیا اور اس نے لڑکے کو چھڑی سے پیٹ ڈالا-

لڑکا روتا ہوا عدالت میں پہنچا اور اس کے استغاثے پر قاضی القضاۃ نے بادشاہ کو عدالت میں بلوایا-

محمد شاہ تغلق انصاف پسند حکمران تھا لہٰذا ایک ملزم کی طرح عدالت میں پیش ہوا٬ اپنا جرم تسلم کیا اور کہا “ لڑے نے مجھے نہیں دیکھا تھا اور مجھ سے واقعی زیادتی ہوئی ہے-“

قاضی القضاۃ نے بادشاہ کو ایک دن کی مہلت دی کہ کل تک اس لڑکے کو راضی کرلو ورنہ قصاص کے لیے تیار ہوجاؤ-

بادشاہ نے لڑکے کو بہت زر و مال دینا چاہا مگر وہ کسی طرح رضامند نہ ہوا-

دوسرے دن بادشاہ٬ قاضی القضاۃ کے دربار میں حاضر ہوا اور قاضی کے حکم سے لڑکے نے اسی چھڑی سے جس سے اسے پیٹا گیا تھا٬ بادشاہ کے جسم پر اکیس بید مارے-

سزا کے بعد بادشاہ نے دو رکعت نماز شکرانہ ادا کی کہ خدا نے اسے انصاف پر قائم رکھا اور دنیا میں اس سے جو غلطی ہوئی تھی اس کی سزا اسے دنیا میں مل گئی-

(بشکریہ: بڑے لوگوں کے روشن واقعات - خان اکبر علی خان)

YOU MAY ALSO LIKE: