مصر کی تاریخ٬ تہذیب و تمدن اور ثقافت ہزاروں سال پرانی
ہے- ہم اکثر مصر میں واقع اہرام اور دریائے نیل کے بارے تو سنتے ہی رہتے
ہیں لیکن یہ قدیم ملک میں اس کے علاوہ بھی اور بہت سے دلچسپ اور انوکھے
حقائق کا مالک ہے- اور آج کے آرٹیکل میں مصر کے چند ایسے ہی انوکھے پہلوؤں
کا ذکر کریں گے-
|
|
مصر کو دنیا کی سب سے بڑی عرب آبادی والا ملک ہونے کا اعزاز حاصل ہے-
|
|
مصر جسے انگریزی زبان میں Egypt کہا جاتا ہے کا مکمل نام Arab Republic of
Egypt ہے-
|
|
مصر کی 90 فیصد آبادی مسلمانوں پر مشتمل ہے جبکہ 9 فیصد Coptic اور صرف 1
فیصد عیسائی ہیں-
|
|
مصر میں فرعون Pepi II کا دورِ حکومت تاریخ کا سب سے طویل ترین دورِ حکومت
تھا جو کہ 96 سال پر محیط تھا-
|
|
مصر کا جھنڈا تین ممالک کے جھنڈوں سے مماثلت رکھتا ہے جن میں شام٬ عراق اور
یمن شامل ہیں-
|
|
مصر میں مردوں کے حوالے سے خواندگی کی شرح 83 فیصد ہے جبکہ 55 فیصد مصری
خواتین پڑھی لکھی ہیں-
|
|
Giza کا مشہور اہرام خوفو بادشاہ کے مدفن کے طور پر تعمیر کیا گیا تھا اور
اس کی تعمیر میں 20 سال کا عرصہ لگا جبکہ اس میں 2 ملین سے زائد بلاکس کا
استعمال ہوا-
|
|
قدیم مصریوں کا عقیدہ تھا کہ کسی لاش کو حنوط کرنا مرنے والے کے آخرت کے
سفر کو یقینی طور پر محفوظ بناتا ہے-
|
|
قدیم مصری صرف انسانوں کے جسموں کو ہی نہیں بلکہ مختلف
جانوروں کی لاشوں کو بھی حنوط کیا کرتے تھے- آثارِ قدیمہ کے ماہرین کو ایک
15 فٹ لمبے مگرمچھ کی حنوط شدہ لاش بھی دریافت ہوچکی ہے-
|
|
قدیم مصری خواتین کو باقی قدیم دنیا کی خواتین کے
مقابلے میں زیادہ اور حقوق اور اہمیت حاصل تھی-
|
|
ڈبل روٹی قدیم مصریوں کی اہم غذا جبکہ بئیر ان کا
پسندیدہ ترین مشروب تھا-
|
|
قدیم مصریوں کے نزدیک دریائے نیل ایک پراسرار دریا تھا
اور کوئی نہیں جانتا تھا کہ اس کا پانی کہاں سے آتا ہے- اس حقیت سے صرف 150
سال پہلے پردہ اٹھا ہے کہ یہ دریا مشرقی افریقہ سے نکلتا ہے- |
|