Home » Blogs »

اسرائیلی بدمعاشی: خونِ مسلم اتنا سستا کیوں؟

یہ بات اب مکمل طور پر عیاں ہوچکی ہے کہ اسرائیل کی سربراہی میں امریکہ و یورپ مسلمانوں کے ساتھ کھلی دشمنی پر اتر آئے ہیں انتہائی ترقی یافتہ اور “مہذب“ کہنے والی اقوام اسرائیل کی اس بہیمانہ جارحیت٬ جس میں انیس دن کے اندر 1000 سے زائد افراد بمعہ خواتین اور بچوں کے ہلاک کر دیے گئے٬ خاموش کیوں؟ اقوام متحدہ (جو کہ اب امریکہ و یورپ کا ذیلی ادارہ بن چکا ہے)٬ اسلامی ممالک کی تنظیم اور عرب لیگ (جو کہ مردہ ادارے بن چکے ہیں) یہ سب اسرائیل کی بدمعاشی روکنے میں ناکام کیوں؟ اگر یہی سب کچھ کسی مسلمان ملک نے کیا ہوتا تو اب تک کئی پابندیاں عائد ہوچکی ہوتیں اور اسرائیل کے اس وحشیانہ اقدام پر صرف اقوام متحدہ کے عہدیداران مذمت سے زیادہ کوئی عملی قدم نہیں اٹھا رہے جو صاف ظاہر کرتا ہے یہ ایک مسلمانوں کو ختم کرنے کی کھلی سازش ہے اور اگر یہ غلط ہے تو پھر اقوام متحدہ اسرائیل کی بدمعاشی روکنے میں ناکام کیوں؟

مسلمانوں کا خون اتنا سستا کیوں ہوگیا کہ جو جب چاہے٬ جہاں چاہے بہائے٬ چاہے وہ عراق ہو یا افغانستان ( جہاں چھ سال میں چھ لاکھ سے زائد افراد جابحق ہوچکے ہیں)٬ کشمیر ہو یا فلسطین٬ شکار ہر جگہ مسلمان ہی ہورہا ہے- آخر کیوں؟ کب مسلمان ان مظالم کا منہ توڑ جواب دینا سیکھیں گے؟ کب دشمن کو حملہ آور ہوکر مسلمانوں کے ہاتھوں پچھتانا پڑے گا؟ کب دشمن کے گرد گھیرا تنگ ہوجائے گا؟ اور کب مسلمان اپنا دفاع خود کرنا سیکھیں گے؟

Reviews & Comments

Post your Comments Select Language:    
Name:
Email Address:
Your email address won't be shared (Privacy Policy)
City:
Type your Comments / Review in the space below.
 
MUSLIM KHOON ITNA SASTA Q IS KI EK WAJA HAI KAY HUM APAS MAIN BANT GAY HAIN JUB KAY HUMARA SABAK ITIHAD(UNITE) KA HAI LEKIN HUM SUB ISS KO BHOOL KAR MUKTALIF FIRKOON OR MUKTALIF JAMATOON MAIN BAANT GAYAN HAIN JUB KAY HUM 1 ALLAH, 1 RASOOL, 1 KITAB, 1 KANOON KO MANANY CHAHYE YA LAKIN HUM AGAR IS KO MAN LAYAN GAY OR PHIR HUMARAY BUZARGOON KI PARWII KON KARAY GA HUMARE BAROON KI PARWI KON KARAY GA TO MAIN BATA DAYTA HOON JO BHEE YE KHAYTAN HAIN K HUM THEEK BAKII SUB GHALAT HAIN UN KO BATA DOO KAY PEHLAY APNI ISLAH KAREN OR TAMAM MUSLIM KO EK MANO PHIR KOI BAT KAROO........................
DREAM1435, KARACHI Monday, April 05 2010
it is no boby's fault but of muslim around the world. these idiots just sit on their fat...... and do nothing.
afzal, ar. Saturday, October 24 2009
Dear Brothers and Sisters,
This news is an extremely saddening news. A German man stabbed a pregnant Muslim sister 18 times in a German court and critically injured her husband as he tried to save her, in front of his child. This is outrageous! How can a person attack two people so viciously, in a courtroom, while the guards keep watching? This is beyond my comprehension.

Did you see this news on Geo, ARY, Al-Arabiyah or on any other news channel? If so, how much coverage did it get? What is wrong here?! They have all the time and resources to mourn a dead psycho singer and show fabricated videos defaming us, sabotaging our peace and security while this appalling news goes uncovered?! For whom are our news people working for? Is our media the fourth pillar of our state or the fifth column of the enemy? What is worth of our blood?

The following links will give you the details. Please forward this to everyone you know
http://news.bbc.co.uk/2/hi/middle_east/8136500.stm

http://www.youtube.com/watch?v=4lSmIcEbCHQ
Wassalam
Saeed Hussain Shah, Jeddah KSA Friday, July 10 2009
main falsteen jana chahta hoon
magar mery mali halt ijazat nahi dety aj ap ka yai haq hai k mera sms party hi ap ab muslman baiyon ko yai bata dein k esayon nay phir say salibi jangon ka aghaz kar diya hai.
or hum muslmano par jihaad farz ho chuka hai agar ab b tum nay yahodi ka mun nahi band kiya to yar akhrat main ALLAH or us k RASOOL ko kya mun dikho gay
main es kam k liya sb sy pehly tyar hoon
MURSHAD ALI, rasul nagar dis gujranwala teh wazir abad gali sher wali Tuesday, June 02 2009
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عیسائی اور یہودی اسلام کے سخت مخالف ہیں، ایسا کیوں ہے کیونکہ اس وقت مسلم قوم عیاشی میں غرق ہیں اگر ہم مسلم یہ سوچ کر چلیں کہ ہم کو صرف اور صرف ایک ٹیسٹ کے لیے خدا نے بھیجا ہیں اور ہمارا مقصد صرف اسی کی اطاعت کرنا ہے تو ہم دنیا کی کسی بھی طاقت سے نہیں ڈریں گے۔ اب ہمیں اسرائیل کے خلاف معاشی اقتصادی تمام روابط ختم کر کے چلنا ہوگا۔ یہ بات منظر عام پر ہے کہ بے قصور مسلمانوں کو دہشتگرد قراد دے کر ان کو قتل کیا جارہا ہے۔
salman, sahiwal Thursday, May 28 2009
If our politician change their ways to sell out their self it could be tremendous for our country. stop to kill own nation
Fight for country's best
Fahim Changazi, Karachi Friday, April 24 2009
جب تک مسلمان آپس میں متحد نہیں ہوتے تب تک ان پر جبر و استبداد کا بازار گرم رہے گا اس وقت امت مسلمہ کو سنت مصطفیٰ پر عمل پیرا ہوتے ہوئے متحد ہوجانا چاہیے
FIAZ HUSSAIN, KOTLI(AK) Thursday, April 09 2009
جس طرح کی قوم۔۔۔۔ اس طرح کے عوام ۔۔۔۔ایران کے پاس ایٹم بم بھی نہیں۔۔۔وہ ٹھیک سے بول رہا ہے۔ پاکستان کے پاس ایٹم بم بھی ہے۔۔۔۔ لیکن امریکہ سے ڈرتا ہے۔ الجہاد الجہاد۔
ubair, islam Tuesday, March 24 2009
jis milat me itahad na ho us ka khoon sasta hi hota hai.
aliqamber, lahore Sunday, March 15 2009
ye jo kuch kar rahe hen ghalat kar rahe hen
men asrail ko belkol pasand nahi karti
ye hamare musalman bhai bacho bozrigo bheno ke qatil hen hame is ki chezon ka baiqaut karna hoga ye hamare mazhab k doshman hein hamen hamare musalman bhaio ki madad kar ni hogi
shifa, karachi Thursday, February 26 2009
aj agar muslims khuda aur rasool kay rasitey ka intekhab kar lain tu dunia ki koie taqat inhein khatim nahi kar saketee .waja yee hain kay muslims rasool kay rasity ko chorr kar non-muslims key isharoo per chal rahin hain

kunkey khuda nay saff saff farmaia hai kay ALLAH kee rasi ko mazbotee say thamaiy rakhou aur taferiqy main nah parou. thanks
G.Mustafa, lahore Saturday, February 07 2009
اس بات میں کوئی شک نہیں کہ عیسائی اور یہودی اسلام کے سخت مخالف ہیں، ایسا کیوں ہے کیونکہ اس وقت مسلم قوم عیاشی میں غرق ہیں اگر ہم مسلم یہ سوچ کر چلیں کہ ہم کو صرف اور صرف ایک ٹیسٹ کے لیے خدا نے بھیجا ہیں اور ہمارا مقصد صرف اسی کی اطاعت کرنا ہے تو ہم دنیا کی کسی بھی طاقت سے نہیں ڈریں گے۔ اب ہمیں اسرائیل کے خلاف معاشی اقتصادی تمام روابط ختم کر کے چلنا ہوگا۔ یہ بات منظر عام پر ہے کہ بے قصور مسلمانوں کو دہشتگرد قراد دے کر ان کو قتل کیا جارہا ہے۔
Muhammad Younus, Mailsi, Vehari, Punjab Friday, February 06 2009
اسلام علیکم
اسرائیل کے ساتھ تعلقات قائم کرنا اسلام کے ساتھ غداری ہے۔ تمام مسلمان اسلام دشمنوں کو اپنا دشمن سمجھیں ۔
Safiudin safi, Khushab Monday, February 02 2009
PHALISTINI MUSALMANON KI IS TABAHI KE TAMAM TAR ZIMME DAAR BE GHAIRAT O BEDEEN MUSLIM HUKMURAN HEN.....NA KE AMERICA O ISRAEL..
mursaleen, karachi Thursday, January 29 2009
salam jitne b muslim countries hain in ko chaiye k israil k khilaaf bycot karain or aqwame mutahida per zor dain k jung bandi ki jaye.
mohsin ghulam akber , karachi Monday, January 19 2009
ارض مقدس پر ایک مہینے سے جاری اسرائیلی درندگی کے نتیجے میں غزہ میں شہید بچوں، بوڑھوں اور عورتوں کی تعداد ایک ہزار سے تجاوز کر چکی ہے، زخمیوں کی تعداد 4300 سے متجاوز ہے، آگ اور خون کے جاری اس کھیل میں املاک کے نقصان کا اندازہ اربوں روپے ہے۔ صیہونی دہشت گردوں نے پوری غزہ کی پٹی کو کھنڈر اور قبرستان بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ تباہی کے المناک مناظر وحشت و بربریت کا عملی ثبوت فراہم کررہے ہیں- دنیا کے ہر پلیٹ فارم سے صدائے احتجاج بلند ہونے کے باوجود اسلامی ممالک سمیت عالمی برادری کوئی بھی عملی اقدامات کرنے سے تاحال قاصر ہے ممبئی کے بم دھماکوں پر عالمی برادری میں جو اضطراب وتشویش پائی جاتی تھی، غزہ کے حوالے سے یہ تشویش نظر نہیں آتی ہے- دنیا اس سوال کے جواب کی منتظر ہے کہ کیا یہودیوں کا خون زیادہ مقدس ہے کیا اسرائیلیوں کی جان زیادہ قیمتی ہے ؟ کیا کشمیر میں، فلسطین میں، عراق میں، افغانستان میں بہنے والا خون اس لیے بے وزن اور بے وقت ہے کہ یہ ”کمزور“مسلمانوں کا خون ہے- حالانکہ یہ خون خود بتا رہا ہے کہ مسلمانوں کا لہو بہا کر کوئی امن قائم نہیں کیاجا سکتا-اسرائیل نہ صرف موت، دہشت اور تباہی، اہل غزہ پر مسلط کررہا ہے بلکہ نفرت، وسیع نفرت کے بیج بو رہا ہے- نفرت کے بیج ان لاکھوں لوگوں کے دل میں پروان پا رہے ہیں جو دیکھ رہے ہیں کہ اسرائیل نے غزہ کے دست و پا باندھ کر موت کے حوالے کیا ہے۔ اسرائیل نے غزہ کی پٹی پر جو جنگ مسلط کررکھی ہے اس کی زد میں سب سے زیادہ معصوم شہری آئے ہیں- ۔قتل و غارت کا جو بازار گرم ہے، ہر آنکھ اسے دیکھ کر اشک بار ہے- پورا غزہ مظلومیت کی بھیانک تصویر بنا ہوا ہے اور یہ تصویر زبانِ حال سے 57 اسلامی ممالک کے حکمرانوں کو بہت کچھ کہہ رہی ہے۔غزہ کی گلیوں اور سڑکوں پر پڑی ہوئی لاشیں سوالیہ نشان بنی ہوئی ہیں، یہ لاشیں عالمی ضمیروں سے سوال کناں ہیں: ”میرا جرم کیا ہے؟“دو اور چار چار سال کے کم سن بچوں کے مردہ جسم سوا ارب مسلمانوں سے پوچھ رہے ہیں کیا یونہی ہمیں مسلا جاتا رہے گا اور تم خاموش تماشائی بنے رہو گے؟ معصوم بچوں کی روحیں آج بھی امریکا اور اس کے زیر اثر اقوامِ متحدہ سے پوچھ رہی ہیں: ”ہمارے قاتلوں کو کون اور کب کٹہرے میں لائے گا؟مستقبل کے تاریخ نویس جب اس کا سراغ لگائیں گے کہ وہ کون سے اسباب تھے جو مسلمانوں کے زوال کا سبب بنے ، تو وہ سب سے پہلے اس حقیقت کی نشاندہی کریں گے کہ مسلمانوں نے اپنے دفاع اور بقا کا واحد ہتھیار” جہاد“ چھوڑ دیا تھا۔ ان حالات میں امہ اور اسکے ستاون حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کی آہوں و صداؤں پر لبیک کہیں اور یہود و نصاری کے مقابلے میں اپنے مظلوم و محصور مسلمان بھائیوں کی مدد کریں۔ قرآن مجید سورة النساءکے آیت نمبر 75 ہم سے یہ تقاضہ کر رہی ہے کہ ہم ان مظلوموں کی مدد کریں۔یاد رکھیں صرف دعا اور احتجاج اگر کسی مسئلے کا حل ہوتے تو جنگ بدر واحد اور حنین میں نہ کئی صحابہ کرام شہید ہوتے اور نہ ہی نبی کبھی کسی جنگ میں شدید زخمی ہوتے ۔آپ تو انبیاء کے سردار اور اللہ کے مقرب نبی تھے۔اور مکہ و مدینہ کے رہنے والے تھے لیکن آپ نے بیت اللہ میں بیٹھ کر صرف دعائیں نہیں کی بلکہ مختلف میدانوں میں جاکر اللہ اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کے خلاف جہاد کیا ہے۔ یہی وقت کی اہم ضرورت اور مسلمانوں اور اسلام کے بقا کیلئے ضروری ہے
TEHREEK TAHAFFUZ-E-QIBLA AWAL PAKISTAN, Karachi Sunday, January 18 2009
becoz we are not muslims but we just have a name of muslims the day we will true muslims jews and other world will not have any courage to behave like that.
plz be true muslims!
thank you
Salman Shakoor, bahawal nagar Friday, January 16 2009
السلام و علیکم۔
میں اسرائیل کے بارے میں کیا کہوں جو کچھ ہے آپ کے سامنے ہے۔
بس میری یہ ایک التجا ہے تمام مسلم ممالک سے کہ سب اکھٹے ہوجائیں اور امریکہ اور اسرائیل کو تباہ و برباد کردیں۔۔۔۔۔
Ali Raza Shah, Hyderabad Friday, January 16 2009
اگر سب مسلمان ایک ہوجائیں تو دنیا کی کوئی بھی طاقت مسلمانوں سے پنگا نہیں لے سکتی اسرائیل کا وجود مکڑی کے جالے سے بھی زیادہ کمزور ہے۔ الله فلسطین کو آزادی نصیب کرے آمین
M.ATIF EHSAN KHAN, karachi Friday, January 16 2009
گزشتہ 60 برسوںسے غاصب یہودی فلسطینیوں پر ظلم کا پہاڑ ڈھا رہا ہے لیکن نہ کل اس کی دہشت گردی کو روکنے والا کوئی تھا نہ آج ہے۔ فلسطینیوں کا قتلِ عام ایک جرم ہے جس میں اسرائیل کے ساتھ اقوام متحدہ کے تمام رکن ممالک اوراتحادی بھی برابر کے شریک ہیں۔اگر ساری دنیا نے ظالم کو ظلم ڈھانے کی چھوٹ دے ہی رکھی ہے تو مظلوم کو دفاع کے حق سے کیوں محروم کیا جارہا ہے۔؟ جو دہشت گرد بموں‘ میزائلوں اور مہلک ہتھیاروں سے نہتے مظلوم فلسطینیوں پر حملے کررہا ہے اس کو دہشت گرد قرار دینے کے بجائے ان کو دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے جو پتھروں‘ غلیلوں سے اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ صیہونی دہشت گردوں نے پوری غزہ کی پٹی کو کھنڈراور قبرستان بنانے کا فیصلہ کرلیا ہے۔اسرائیل کی طرف سے برپا کردہ خون آشامی سے اب تک ایک ہزارسے زائد بے گناہ شہری لقمہ اجل بن گئے ہیں۔ اور جو شہید اور زخمی ہونے سے بچ گئے ہیں۔انہیں دنیا میں امن کے علمبردار بھوک و پیاس سے کھلے آسمان کے نیچے تڑپتے ہوئے مرتا دیکھنے کے خواہشمند ہیں۔ ممبئی کے ہوٹل پر حملے میں نان اسٹیٹ ایکٹرز کا شور کرنے والے اسرائیل کے اسٹیٹ ایکٹرز کی انسانیت سوز کاروائیوں پر خاموش کیوں ہیں کیا انہیں غزہ کی تباہی اور انکے شہید ہوتے ہوئے معصوم بچے اور بے بس عورتیں نظر نہیں آتے؟اس صورتحال میں خود مسلمان حکمرانوں کا کیا کردار ہے ! کوئی تو خواب خرگوش میں محو ہے تو کوئی مگر مچھ کے آنسو بہا رہا ہے۔ مگرمچھ کے آنسو بہانے کے بجائے مسلم امہ اور اسکے ستاون حکمرانوں کا فرض ہے کہ وہ فلسطینیوں کی آہوں و صداؤں پر لبیک کہیں اور یہود و نصاریٰ کے مقابلے میں مسلم سپر پاور کے احیاء کے لئے ہنگامی اقدامات کریں ۔ یہ بیداری کا وقت ہے اگر آج ہم نے اپنے سوئے ہوئے ضمیروں کو جگا لیا تو یقین جانیں مسلمانوں کے سیل رواں کے سامنے دنیا کی یہ مغضوب قوم خس و خاشاک ثابت ہو گی ۔ اس کے ساتھ ہی ہم سلام پیش کرتے ہیں غزہ کی اس پوری بستی کو کہ جس نے ایک سال کے طویل عرصے میں اپنے بچوں کی بھوک سے لبریز چیخیں سنیں،اپنے مریضوں کی دوائیوں سے محروم آہیں برداشت کیں اور اپنے بزرگوں کو محض اﷲ تعالیٰ کے سہارے ہر دنیاوی آسائش سے محروم ہو کر انکے درد کو برداشت کیا لیکن ،اپنے ایمان،اپنے مقصد،اپنی قیادت اور اپنے وطن کے ساتھ مخلص و ہمدرد رہے۔ جماعة الدعوة ماضی کی طرح اب بھی ہر پلیٹ فارم پر غزہ و فلسطین سمیت عالم اسلام کے تمام مظلوم مسلمانوں کی آزادی کے لئے آواز بلند کر رہے گی۔ اور اس فرض کی ادئیگی میں آپ کے ساتھ ہے۔ مظلوم مسلمانوں کا تحفظ اور قبلہ اول کی آزادی کے لئے جدو جہد کرنا ہر مسلمان کے ایمان کا حصہ ہے فلسطینی اور کشمیری بھائیوں کو کسی صورت تنہا نہیں چھوڑا جائے گا ۔فلسطینی مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کے لئے جمعتہ المبارک کو اسرائیلی جارحیت کے خلاف منائے جانے والے یوم احتجاج میں مذہبی و سیاسی جماعتیں، وکلاﺀ، تاجر، طلباء تنظیمیں اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو ہر ممکن صورت میں شرکت کرکے غیرت ایمانی کامظاہرہ کرنا چاہئے۔ جماعة الدعوة کی اپیل پر ملک بھر میں علماء کرام خطبات جمعتہ المبارک میں اسرائیل کی فلسطین پر بڑھتی ہوئی جارحیت و مظالم کو بے نقاب کریں گے۔اور سنت نبوی پر عمل کرتے ہوئے نمازوں کے دوران قنوت نازلہ کا اہتمام اور اللہ تعالیٰ کے حضور مسلمانوں کے حق میں خصوصی دعائیں کریں گے ۔آخر میں دعا کرتے ہیں کہ اے اللہ ان افراد کی مدد فرما جو دینِ محمدی کی مدد کر رہے ہیں اور ہم کو بھی ان میں سے کر دے۔اور ان کو نیست و نابود کر جو شمع اسلام کو بجھانے کی کوشش کر رہے ہیں،اللہ ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ ا مین یا رب العالمین
M N Tabssum, Karachi Wednesday, January 14 2009
Displaying results 1-20 (of 80)
Page:1 - 2 - 3 - 4First « Back · Next » Last