انٹرمیڈیٹ گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات کا آغاز

image
اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی نے اعلان کیا ہے کہ انٹرمیڈیٹ گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات برائے 2019ء بروز پیر 15اپریل سے شروع ہورہے ہیں جن میں تقریباً 2 لاکھ 15 ہزار 800 طلبہ و طالبات شریک ہوں گے۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں انٹرمیڈیٹ گیارہویں اور بارہویں جماعتوں کے سالانہ امتحانات کے پہلے مرحلہ کا آغاز 15اپریل سے ہورہا ہے ،9مئی تک جاری رہنے والے امتحانات میں سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس ،میڈیکل ٹیکنالوجی ، کامرس ریگولر اور کامرس پرائیویٹ گروپس کے امتحانات ہوں گے، ان امتحانات میں صبح اور شام کی شفٹوں میں ہونے والے پرچوں میں 2 لاکھ15 ہزار 800 طلبہ و طالبات شرکت کریں گے، صبح کی شفٹ میں صبح ساڑھے نو بجے سے ساڑھے 12 بجے تک سائنس پری میڈیکل، پری انجینئرنگ، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس اور میڈیکل ٹیکنالوجی گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں تقریباً ایک لاکھ 22ہزار طلبہ و طالبات شریک ہوں گے جبکہ شام کی شفٹ میں دوپہر 2 بجے سے شام ساڑھے 5 بجے تک کامرس ریگولر اور کامرس پرائیویٹ گروپس کے امتحانات ہوں گے جس میں تقریباً 94ہزار امیدوار شرکت کریں گے۔ انٹرمیڈیٹ کے سالانہ امتحانات برائے 2019ء کیلئے صبح اور شام کی شفٹوں میں مجموعی طور پر 188 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں جس میں 103 امتحانی مراکز صبح کی شفٹ میں جبکہ 85شام کی شفٹ میں بنائے گئے ہیں۔ اس کے علاوہ مجموعی طور پر 59 امتحانی مراکز کو انتہائی حساس قرار دیا گیا ہے جس میں 32 صبح کی شفٹ میں جبکہ 27 شام کی شفٹ میں ہیں۔اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کے چیئرمین پروفیسر انعام احمد نے بتایا ہے کہ شفاف امتحانات کے لئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں، امتحانات کے پرامن اور بلاتعطل انعقاد اور طلباء کی سہولت کیلئے ہوم ڈپارٹمنٹ، ایڈیشنل چیف سیکرٹری یونیورسٹیز اینڈ بورڈز ڈپارٹمنٹ حکومت سندھ، سیکریٹری ٹو گورنمنٹ آف سندھ کالجز، ڈائریکٹر جنرل ایف آئی اے سندھ، کمشنر کراچی، ڈی جی رینجرز، آئی جی پولیس ،کے الیکٹرک اور واٹر بورڈ کو خطوط لکھ دیئے گئے ہیں تاکہ امتحانات کے دوران امن و امان ، امتحانی مراکز کی سیکیورٹی اوربجلی و پانی کی بلاتعطل فراہمی کو ممکن بنایا جاسکے۔انہوں نے بتایا کہ نقل کی روک تھام کیلئے اس سال خصوصی انتظامات کیے جارہے ہیں، امتحانات میں کسی ناخوشگوار واقعہ سے نمٹنے اور نقل کی روک تھام کیلئے کمشنر آفس کراچی اور اعلیٰ ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی میں دو مانیٹرنگ سیل بنائے گئے ہیں ،اساتذہ، طلباء اور والدین کسی بھی شکایت کی صورت میں کمشنر سیل میں موبائل نمبر 0300-2992728 اور انٹربورڈ آفس مانیٹرنگ سیل نمبر 99260235 پر رابطہ کرسکتے ہیں۔ چیئرمین بورڈ نے مزید بتایا کہ نقل کیخلاف معاشرے میں آگاہی کیلئے انٹربورڈ سمیت تمام امتحانی مراکز پر بینرز آویزاں کیے گئے ہیں جس میں طلباء و طالبات اور والدین کو آگاہ کیا گیا ہے کہ امتحانی مراکز میں کوئی بھی الیکٹرانک ڈیوائس، موبائل فون اور کسی بھی شکل میں نقل کا مواد لے جانا ممنوع اور قانوناً جرم ہے خلاف ورزی کے مرتکب افراد کیخلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔چیئرمین بورڈ کا کہنا تھا کہ امتحانات میں نقل روکنے کیلئے بورڈ کی جانب سے ایک اعلی اختیاراتی ویجی لینس کمیٹی کے قیام کے ساتھ سینئر اساتذہ پر مشتمل تین سپر ویجی لینس ٹیمیں اور ویجی لینس ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں جو امتحانی مراکز کا دورہ کر کے امتحانی عمل کا جائزہ لیں گی ،اعلیٰ اختیاراتی ویجی لینس کمیٹی میں ڈائریکٹر جنرل ڈائریکٹوریٹ آف رجسٹریشن اینڈ انسپکشن آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز ڈاکٹر منسوب حسین صدیقی، ڈائریکٹر جنرل کالجز سندھ پروفیسر قاضی ارشد حسین صدیقی اور ڈائریکٹر آف کالجز پروفیسر سید ماجد علی شامل ہیں ، تین سپر ویجی لینس ٹیموں میں ایک ٹیم گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری اسکولوں، دوسری ٹیم گورنمنٹ کالجوں جبکہ تیسری ٹیم پرائیویٹ کالجوں اور ہائیر سیکنڈری اسکولوں کے اچانک دورے کر کے وہاں موجود سہولیات اور امتحانی عمل کا جائزہ لیں گی۔ اس کے علاوہ کالج ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ حکومت سندھ کی جانب سے بھی امتحانی عمل پر نظر رکھنے کیلئے دو سندھ سیکرٹریٹ ویجی لینس کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ بورڈ آفس کی طرف سے امتحانی مراکز تک پرچوں کی بروقت اور بحفاظت ترسیل اور امتحان ختم ہونے کے بعد جوابی کاپیوں کے سربمہر پیکٹس بورڈ آفس پہنچانے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز جبکہ امتحانی عمل پر مسلسل نظر رکھنے کیلئے ہر امتحانی مرکز پر ویجی لینس آفیسر بھی تعینات کیے گئے ہیں،اس کے علاوہ امتحانی مراکز کی انتظامیہ کو امیدواروں کو دورانِ امتحانات تمام سہولیات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کردی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ امتحان کے آغاز سے قبل پرچہ آؤٹ ہونے کی شکایت سے بچنے کیلئے سینٹر کنٹرول آفیسرز کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ یہ بات یقینی بنائیں کہ امتحانی مراکز پر پرچہ سوالات کے سربمہر پیکٹس اور لفافے کھولتے وقت سینٹر سپرنٹنڈنٹس (پرنسپل) اور ویجی لینس آفیسر موجود ہوں جبکہ اس موقع پر ان کے دستخط بھی لیے جائیں۔ چیئرمین بورڈ نے بتایا کہ امتحانات کے دوران مشتبہ واٹس ایپ گروپس پر نظر رکھنے کیلئے ایف آئی اے کے سائبر ونگ کو بھی خط لکھ دیا ہے تاکہ نقل کے امکانات کو کم سے کم کیا جاسکے، اعلیٰ حکام کی ہدایت کے مطابق امتحانی مراکز میں ویجی لینس آفیسرز، سینٹر کنٹرول آفیسرز، سینٹر سپرنٹنڈنٹس، امتحانی عملے، اساتذہ اور طلباء سمیت کسی کو بھی موبائل فون، ٹیبلٹس، آئی پیڈ، لیپ ٹاپ اور الیکٹرانک ڈیوائس لے جانے کی اجازت نہیں ہوگی، دوران امتحان کسی طالب علم کے پاس موبائل فون پایا گیا تو اسے نقل کیلئے ناجائز ذرائع استعمال کرنے کے قانون کے تحت پرچہ کی منسوخی یا تین سال تک امتحان دینے کیلئے نااہل قرار دینے کی سزا دی جائے گی،امتحانات کے دوران امتحانی مراکز کے اطراف دفعہ 144 نافذ ہوگی جس کے تحت امتحانی مراکز کے اطراف فوٹو اسٹیٹ مشینوں کی دکانیں کھولنے، امتحانی مراکز میں غیرمتعلقہ افراد کی آمدورفت اور وہاں موبائل فونز کے استعمال پر سختی سے پابندی ہوگی۔انہوں نے مزید کہا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق تمام پروفیسرز کے لئے امتحانی ڈیوٹی کرنا لازمی ہوگاجبکہ طلباء کی سہولت کیلئے گزشتہ سال کی طرح رواں سال بھی تمام امتحانی مراکز کی لوکیشن اور سمت گلوبل پوزیشننگ سسٹم (GPS) کے ذریعہ فراہم کی جارہی ہیں، طلباء اپنے ایڈمٹ کارڈز پر دیئے گئے GPS نمبر کو www.google.com پر درج کر کے اپنے امتحانی مرکز کی بالکل درست لوکیشن اور سمت معلوم کرسکتے ہیں۔
 


Click here for Online Academic Results

About the Author:

مزید خبریں
تعلیمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.