پاکستان کے ایسے پُراسرار مقامات جن کے بارے میں دل دہلا دینے والی کہانیاں مشہور ہیں۔۔۔ مگر حقیقت کیا ہے؟

image

پاکستان میں صدیوں پُرانی ثقافتیں اور درجنوں آثارِ قدیمہ موجود ہیں مگر پاکستان میں ایسے پُراسرار مقامات بھی ہیں جو صدیوں پرانے ہیں اور ان کے متعلق مختلف دلچسپ کہانیاں مشہور ہیں۔

آج ہم ان میں سے چند کے بارے میں آپ کو معلومات فراہم کریں گے جس سے آپ اندازہ کر سکیں گے کہ پاکستان سیاحت اور ثقافتی ورثے کے اعتبار سے کتنا امیر ہے۔

شہرِ روغان (بیلا)

بلوچستان کے ضلع لسبیلہ سے 18 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع اس جگہ کو جنّات کا شہر بھی کہا جاتا ہے، یہاں موجود پہاڑوں میں بےشمار غار بنے ہوئے ہیں، لیکن ان غاروں کو کس نے بنایا اور یہاں کون رہتا تھا یہ کوئی نہیں جانتا تاہم آرکیولوجسٹ کا کہنا ہے کہ یہ غار 13 سو سال پُرانے ہیں۔

ان غاروں کی ایک دلچسپ بات یہ ہے کہ ان سے اب تک 15 ہزار کمرے بھی دریافت ہو چکے ہیں جن میں کھڑکیاں لگی ہوئیں ہیں اور ان پہاڑوں کے اندر ہی اندر مختلف راستے بھی موجود ہیں، جو ان کمروں کو آپس میں جوڑتے ہیں، ان پہاڑوں اور غاروں اور کمروں کے بارے میں مشہور ہے کہ یہاں جنّات کا بسیرا ہے۔

منگوپیر

یہ کراچی کے پُرانے ترین علاقوں میں سے ایک ہے، یہاں موجود مزار پیر خواجہ حسن سخی کا مزار ہے، اس ہی مزار کے احاطے میں ایک انتہائی حیرت انگیز تالاب بھی موجود ہے جہاں درجنوں مگرمچھ کئی سو سالوں سے موجود ہیں، یہ مگرمچھ حیرت انگیز طور پر بھی کسی انسان پر حملہ نہیں کرتے۔

یہ مگرمچھ اس تالاب میں کہاں سے کب اور کیسے آئے اس حوالے سے بھی کئی کہانیاں موجود ہیں، مگر یہی مانا جاتا ہے کہ ایک سیلاب کے باعث یہ تالاب بن گیا تھا اور اُسی سیلاب کے زریعے یہ مگرمجھ یہاں آئے اور پھر یہیں آباد ہو گئے یہ ہزاروں سال سے یہاں رہ رہے ہیں۔

پرنسس آف ہوپ

بلوچستان میں موجود مکران کوسٹل ہائی وے کے بیچ ایک پتھر کا پُراسرار مجسمہ بنا ہوا ہے جس کو 2010 میں بطور ایمبیسڈر پاکستان آنے والی ہالی وُڈ کی اداکارہ نے پرنسس آف ہوپ کا نام دیا تھا، یہ دیکھنے میں ایک عورت کا مجسمہ لگتا ہے، یہاں ایک اور پُراسرار مجسمہ بھی موجود ہے جو کہ مصر کے گریٹ پرنس آف غزا کے مجسمے جیسا ہے، یہ دونوں مجسمے قریب 17 سو سال پرانے ہیں مگر اس سُنسان جگہ پر انہیں کس نے بنایا یہ آج تک معلوم نہیں ہو سکا۔

پیر چٹّھل نورانی گندھاوا

یہ بلوچستان کہ علاقے جھل مگسی کے بیچ واقع ایک انتہائی خوبصورت جگہ ہے، اور یہ اتنی دلکش مناظر پر مبنی جگہ ہے کہ یہاں سینکڑوں سیاح رُخ کرتے ہیں، یہاں موجود حسین نیلے تالاب میں نایاب مچھلیاں موجود ہیں کہا جاتا ہے کہ یہ مچھلیاں سالوں سے یہاں موجود ہیں اور اگر کوئی انہیں کھانے کی کوشش کرے یا کھا لے تو یہ مچھلیاں واپس آ جاتی ہیں یا بھر انہیں کھانے والا موت کی نیند سو جاتا ہے۔

تاہم بحیثیت مسلمان ہم ان کہانیوں پر ہرگز یقین نہیں کرتے مگر ان مقامات کی خوبصورتی اور پُراسرار کہانیاں دلچسپ ضرور ہیں۔

اگر آپ بھی پاکستان کے کسی ایسے پُراسرار مقام کے بارے میں کوئی کہانی جانتے ہیں تو ہماری ویب کے فیس بُک پیج پر کمنٹ کر کے ہمیں ضرور بتائیں۔


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.