وہ وقت جب ہوائی جہاز نے پانی پر لینڈ کیا، لوگوں کی زندگیاں کیسے بچیں؟ تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھے جانے والے 2 واقعات جس نے سب کے رونگٹے کھڑے کر دئیے

image

ہوائی جہاز کا سفر ایک ایسا سفر ہے جس میں حادثات کا ہونا کسی بڑے سانحے سے ہمکنار کر سکتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ہوائی جہاز کی ہر چیز کو کئی بار چیک کیا جاتا ہے۔ صرف چیزوں کو ہی نہیں بلکہ پائلٹ بھی ایسا منتخب کیا جاتا ہے جو کہ مشکل وقت میں سخت فیصلے کر سکے۔

آج ایسی ہی ایک خبر لے کر آئے ہیں جس میں آپ کو بتائیں گے کہ کس طرح پائلٹ کی حاضر دماغی نے کئی مسافروں کی جان بچائی، اس کے علاوہ آپ کو بتائیں گے کہ ہوائی جہاز کے سفر کے دوران کن چیزوں کا خیال رکھنا لازمی ہوتا ہے۔

امریکہ میں ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جس میں دوران پرواز ہوائی جہاز کے آگے ایک پرندہ آگیا تھا جس سے ہوائی جہاز کی انجن میں خرابی پیدا ہو گیا تھا۔ نتیجتا جہاز کے انجن نے کام کرنا چھوڑ دیا۔ صورتحال کو مد نظر رکھتے ہوئے پائلٹ نے جہاز کو کسی محفوظ مقام پر لینڈ کرانے کی کوشش کی۔ کیونکہ جہاز کسی بھی وقت گر سکتا تھا۔

اس صورتحال میں پائلٹ نے سمندر کو اپنے قریب پایا۔ پائلٹ کا خیال تھا کہ سمندر ہی ایک ایسا راستہ ہے جس سے ہم جہاز میں موجود 155 مسافروں کی جان بچا سکتے ہیں۔

اور فیصلے کے عین مطابق پائلٹ نے جہاز کا رخ سمندر کی طرف کر دیا۔ پائلٹ کی حاضر دماغی نے 155 مسافروں کی جان بچا لی تھی۔

1982 میں بھی ایک ایسا ہی واقعہ پیش آیا تھا جب ایرک موڈی نامی پائلٹ نے برٹش ائیر ویز کے ہوائی جہاز سے ایک اعلان کیا تھا جسے سن کر سب حیران ہو گئے تھے۔

واقعہ کچھ ہوں ہے کہ برٹش ائیر لائن کا یہ جہاز متعدد مسافروں کو لے کر ایک آتش فشاں کے قریب سے گزر رہا تھا، اسی دوران آتش فشاں سے نکلتے کالے سیاہ بادل اور گرمائش نے جہاز کو متاثر کرنا شروع کر دیا تھا۔ نتیجا یہ نکلا کہ جہاز کے چاروں انجن متاثر ہو رہے تھے۔

صورتحال پر مسافروں میں شدید بے چینی پیدا ہو رہی تھی اس وقت پائلٹ نے مسافروں کو پیغام دینے کا فیصلہ کیا تھا۔ اپنے پیغام میں پائلٹ نے کہا کہ میں پائلٹ بات کر رہا ہوں، آپ سب گھبرائیے مت، ایک چھوٹا سا مسئلہ ہو گیا ہے۔ جہاز کے چاروں انجن خراب ہو گئے ہیں، مجھے امید ہے آپ سب پریشان نہیں ہونگے۔

ان کے اس پیغام پر لوگ سمجھ ہی نہیں پا رہے تھے کہ مسئلہ چھوٹا ہے یا نہیں، ہمیں گھبرانا چاہیے یا نہیں۔ اگرچہ انداز مختلف تھا مگر پائلٹ کی حاضر دماغی نے ناصرف جہاز کو باحفاظت لینڈ کرایا بلکہ مسافروں کو بھی پریشان نہیں ہونے دیا۔

اب آپ کو بتاتے ہیں کہ ایک ہوائی جہاز میں موجود ایسی کونسی چیزیں ہیں جو کہ صورتحال خراب ہونے پر آپ کو حادثے سے بچانے میں مدد گار ثابت ہو سکتی ہیں۔

انجن:

اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ اگر جہاز کے انجن فیل ہو جائیں تو جہاز کریش ہو جاتا ہے مگر جہاز میں موجود ایک انجن ایسا بھی ہوتا ہے جو کہ عام طور پر استعمال ہونے والے انجن کے فیل ہونے پر استعمال کیا جاتا ہے، یعنی بیک اپ کے طور پر ایک انجن موجود ہوتا ہے۔

آکسیجن ماسک:

ہوائی جہاز چونکہ کئی فٹ اونچائی پر موجود ہوتے ہیں جس کی وجہ سے آکسیجن کی کمی کی شکایت بھی ہو سکتی ہیں۔ خاص طور پر جب جہاز کسی خطرناک صورتحال سے دوچار ہو تو اس وقت آکسیجن کی طلب ضروری ہوتی ہے۔

لیکن اکثر لوگوں کو معلوم نہیں ہوتا کہ ہوائی جہاز میں موجود آکسیجن ماسک میں 15 منٹ کی آکسیجن دینے کی صلاحیت ہوتی ہے۔ اور ان 15 منٹ میں ہی جہاز کے پائلٹ کو جہاز کو محفوظ جگہ تک پہنچانا ہوتا ہے۔

اسسٹنٹ پائلٹ:

ہوائی جہاز میں ایک آٹومیٹک پائلٹ موجود ہوتا ہے جو کہ جہاز کو ٹیکنیکل معاونت فراہم کرتا ہے اس کے ساتھ ساتھ جب پائلٹ تھوڑی دیر آرام کرتا ہے تو اسسٹنٹ پائلٹ صورتحال کو دیکھ رہا ہوتا ہے۔

اس کا مطلب یہ بالکل نہیں ہے کہ اسسٹنٹ پائلٹ جہاز اڑا رہا ہوتا ہے بلکہ وہ صرف مانیٹر کر رہا ہوتا ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.