وہ ملک جہاں مرنے کے بعد مردوں کو دفنایا نہیں جاتا ۔۔ یہ لوگ لاشوں کو اپنے ساتھ کیوں رکھتے ہیں؟ جانیئے حیرت انگیز معلومات

image

دنیا بھر کی ہر ریاست اور برادری میں مختلف قسم کے رسم و رواج ان کے آباؤ اجداد کے زمانے سے چلے آ رہے ہوتے ہیں اور یہی ان کی ثقافت اور پہچان ہوتی ہے ایسی ہی ایک دلچسپ اور عجیب و غریب روایت انڈونیشیا میں زمانہ قدیم سے چلی آ رہی ہے۔

انڈونیشیا وہ ملک ہے جہاں ایک عجیب و غریب قسم کی روایت ہے رپورٹ کے مطابق تواجن برادری اپنے آباؤ اجداد اور عزیز و اقارب کے مرجانے کے بعد انہیں ممی میں تبدیل کرکے گھروں میں اپنے ساتھ رکھتے ہیں اور سال میں ایک مرتبہ ڈیڈہارویسٹ نامی فیسٹول بھی مناتے ہیں۔

اس حیرت انگیز اور خصوصی فیسٹول میں اہل خانہ خوشی کے طور پر مردوں کو نئے لباس پہناتے ہیں رقص کرتے ہیں مردوں کے ساتھ تصاویر بنواتے ہیں اور خوب ہلا گلا کرتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ یہ لوگ مرنے والوں کو فوری دفنانے کے بجائے کئی سالوں تک اپنے پاس رکھتے ہیں اور پھر جب ڈیڈ ہارویسٹ فیسٹیول منانے کا وقت آتا ہے تو ان لاشوں کو تابوت سے نکال کر نہلا کر انہیں نئے نئے لباس پہناتے ہیں اس کے علاوہ مردوں کو کھانے میں جو پسند ہوتا ہے وہی پکوان تیار کئے جاتے ہیں۔

توراجن برادری انڈونیشیا کے مختلف علاقوں میں بستے ہیں، مذکورہ فیسٹیول کے دوران انڈونیشیا میں ہر طرف جشن کا سماں رہتا ہے، یہ لوگ مردوں کو نکالنے اور سجانے کے بعد رشتے داروں کی دعوت کرتے ہیں اور ساتھ کھاتے پیتے ہیں۔

آخر یہ لوگ ایسا کیوں کرتے ہیں اس کی وجہ یہ ہے کہ ان لوگوں کا ماننا ہے موت زندگی کا خاتمہ نہیں ہے بلکہ مرنے والے ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، اس برادری کی ایک اور عجیب رسم یہ ہے کہ جب کوئی مرتا ہے تو ایک بھینس کی بلی چڑھائی جاتی ہے کسی شخص کے مرنے کے بعد بھینس کی بلی چڑھا کر خوب جشن منانے کے بعد میت کو واپس گھر لے جایا جاتا ہے۔

مردہ جسم کو کئی سالوں تک محفوظ رکھنے کیلئے اس پر کئی طرح کے کیمیکل لگائے جاتے ہیں مردوں کو اپنے ساتھ رکھنے کے لئے انہیں تابوت میں رکھ کر گھر ہی میں دفن کیا جاتا ہے۔

ہر سال اگست کے مہینے میں توراجن برادری مردوں کا فیسٹول مناتی ہے اس دوران مردوں کو علاقے میں گھمایا بھی جاتا ہے اور ان کے ساتھ خوب تصاویر بنوا کر خوشی کا اظہار کیا جاتا ہے۔


About the Author:

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.