ہرن کو اس کے سینگ سے پکڑ لیا اور تصاویر بھی بنوائی۔۔ جانیے طالبان چڑیا گھر میں کیا کیا کرتے رہے؟

image

طالبان کے افغانستان میں کنٹرول سنبھالنے کو 1 ماہ سے زائد کا عرصہ گزر چکا ہے۔ اس عرصے میں افغانستان کے دارالحکومت کابل سمیت دیگر علاقوں میں زندگی بحال ہونا شروع ہوگئی ہے۔ کاروباری سرگرمیوں سے تفریحی مقام تک، لوگوں کی زندگیاں معمول کی طرف بڑھ رہی ہیں۔

فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کی ایک رپورٹ کے مطابق کابل کے چڑیا گھر کی رونقیں بحال ہونا شروع ہوگئی ہیں۔ جبکہ افغان شہریوں کی بڑی تعداد نے کابل کے چڑیا گھر کی طرف رخ کرلیا۔

تاہم طالبان سے تعلق رکھنے والے چند افراد بھی اپنی اے کے 47 اور ایم 16 سمیت کابل کے چڑیا گھر میں جھولے جھولنے اور لوگوں سے گھل ملنے پہنچ گئے۔

طالبان کا کابل کے چڑیا گھر میں آنا ایک غیر معمولی عمل ہے۔ تاہم وہاں پر موجود افراد کے ساتھ سیلفیاں لی گئی اور مختلف انداز میں تصاویر بنائی گئی۔ لیکن یہ صورتحال اس وقت بدل گئی، جب طالبان کے ایک فرد نے ہرن کو اس کے سینگ سے پکڑ لیا اور اس کے ساتھ قہقہے لگانے لگا۔

اس کے علاوہ وہاں پر موجود طالبان کے ایک 40 سالہ رہنما عبدالقادر جو کہ اب وزارت داخلہ کیلئے کام کرتے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مجھے جانوروں سے بہت محبت ہے، خاص طور پر وہ جو افغانستان میں پائے جاتے ہیں۔

چڑیا گھر میں موجود ایک عام شہری سمیر بھی اپنے بیٹے اور بھتیجے کے ہمراہ وہاں آئے ہوئے تھے۔ انہوں نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کے کنٹرول سنبھالنے کے بعد سے وہ مشکل سے وقت گزر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم توقع نہیں کرسکتے تھے کہ طالبان اتنی جلدی افغانستان پر قبضہ کرلیں گے۔

واضح رہے کہ کابل کے چڑیا گھر میں داخلے کی فیس 40 سینٹ ہے۔ جبکہ طالبان کے کچھ افراد بغیر فیس ادا کیے چڑیا گھر میں داخل ہوگئے۔ انہوں نے وہاں پر لگے سائن بورڈ جس پر لکھا تھا کہ "چڑیا گھر میں پستول لانا مانا ہے" کو واضح طور پر نظر انداز کر دیا۔


About the Author:

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.