چھتری بارش کے دنوں میں سب سے زیادہ استعمال ہوتی ہے اور ظاہر ہے پانی میں بھیگنے سے انسان گیلا ہو جاتا ہے اس لئے چھتری ساتھ رکھتا ہے کہ پانی سے بچا جائے۔ لیکن اگر چھتری آپ کو پانی سے نہ بچاسکے اور کپڑے گیلے کر دے تو شاید آپ کو بھی غصہ تو آتا ہوگا۔
بالکل اسی طرح کل سے ایک ایسی چھتری پر تنقید کی جا رہی ہے کہ وہ دکھنے میں اچھی ہے، قیمت اس کی لاکھوں میں ہے لیکن کیا فائدہ اس چھتری کا جو بارش کے پانی سے ہی نہ بچا سکے۔
چین میں ایسی چھتری 7 جون کو متعارف کروائی جائے گی جس کی قیمت 11100 یوان یعنی 3 لاکھ 34 ہزار پاکستانی روپے سے زائد بنتے ہیں۔
یہ چھتری صرف ایک فیشن اسٹائل کے طور پر بنائی گئی ہے۔
برانڈ کی جانب سے بھی بتایا گیا ہے کہ یہ چھتری واٹر پروف نہیں ہے بلکہ صرف سورج کی تپش سے بچنے اور سجاوٹ کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔
اس چھتری پر سوشل میڈیا پر بہت تنقید کی جارہی ہے کہ آخر اس میں ایسا کیا لگایا گیا ہے جو یہ اتنی مہنگی ہے۔ کسی نے کمنٹ کرتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی سونے کی بنی ہوئی ہے یا ہیرے کی اور اگر اتنی مہنگی بھی ہے تو کم از کم واٹر پروف تو ہوتی۔