لاہور:وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہبازکو عہدے سے ہٹانے کیلئے (ق) لیگ کے رہنماپرویزالٰہی اور پی ٹی آئی کی درخواتین لاہور ہائیکورٹ نے سماعت کیلئے منظور کرلیں۔
چیف جسٹس ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی نے چوہدری پرویز الٰہی اور پی ٹی آئی کے سبطین خان سمیت تین درخواستوں پر سماعت کی ۔
درخواست گزاروں کی جانب سے بیرسٹرعلی ظفر دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد حمزہ شہباز اپنی اکثریت کھو چکے ہیں۔آرٹیکل 134 کے تحت قائد ایوان منتخب ہونے کے لیے 186 ووٹ لینا ضروری ہے۔اگر پہلی مرتبہ 186 نہیں تو اگلے مرتبہ سادہ اکثریت ضروری ہے۔
بیرسٹر علی ظفر نے اپنے دلائل میں مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے آرٹیکل 63 اے کی تشریح کر دی ہے، حمزہ شہباز کے پاس عہدے پر رہنے کا کوئی قانونی جواز نہیں رہتا لہٰذا عدالت عالیہ انہیں عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
عدالت نے درخواستیں سماعت کے لیے منظور کرلیں اورچیف جسٹس محمد امیر بھٹی نے اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی اور پی ٹی آئی رہنما سبطین خان سمیت دیگر تین درخواستوں پر حمزہ شہباز سمیت دیگر فریقین کو نوٹس جاری کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ الیکشن کمیشن نے پنجاب اسمبلی کے منحرف اراکین کے خلاف دائر ریفرنس کا فیصلہ سنا دیا ہے اور پی ٹی آئی کے 25 منحرف اراکین کو نااہل قرار دیتے ہوئے انہیں ڈی سیٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔