خبردار، آج کل کے نائی کیا کر رہے ہیں؟ بال کٹواتے وقت کی جانے والی چھوٹی غلطیاں، جو آپ کی زندگی کو بڑے نقصان پہنچا سکتی ہیں

image

روزمرہ کے کاموں میں انسان اپنے آپ کو بہت سے نقصان پہنچا دیتا ہے یا نقصان سے دوچار ہو جاتا ہے، جس کا اسے علم بھی نہیں ہو پاتا کہ یہ کیسے ہوا۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو حجامت کرنے والے نائی سے متعلق بتائیں گے جو کہ آپ کے لیے خطرے کا باعث بن سکتا ہے۔

جب آپ بال کٹوانے جاتے ہیں تو نائی کی دکان پر رش بھی ہوتا ہے اور اس رش کے دوران نائی کچھ ایسا عمل کر جاتا ہے جو کہ آپ کی خوبصورتی، صحت کو بھی خطرے میں ڈال سکتا ہے۔

بال کٹواتے وقت نائی دوسرے نائی سے محو گفتگو ہوتا ہے جس سے اس کا دھیان آپ پر سے کچھ لمحات کے لیے ہٹ جاتا ہے اور اس طرح آپ کے بال کاٹتے کاٹتے نائی کلمیں غلط کاٹ سکتا ہے یا پھر بالوں کو کچھ زیادہ ہی چھوٹا کر سکتا ہے، چونکہ یہ مسئلہ عام ہے اسی لیے معمولی بھی تصور کیا جاتا ہے۔

لیکن ایک مسئلہ یہ بھی ہے ناقص اور غیر معیاری بلیڈ کا استعمال، ایک بلیڈ سے ہی کئی لوگوں کی حجامت کرنا اور داڑھی بنانا آپ کے لیے خطرہ پیدا کر سکتا ہے، کیونکہ اگر خدانخواستہ کسی شخص کو کوئی بیماری ہوئی تو وہ کسی کو بھی لگ سکتی ہے۔

اسی طرح اگر نائی پروفیشنل نہ ہو اور برساتی مینڈک ہو جو عید کے دنوں میں عام طور پر نکل آتے ہیں یہ آپ کے بالوں کو خراب بھی کر سکتے ہیں، بال کاٹتے وقت آپ کو زخمی بھی کر سکتے ہیں، ایسے ہی داڑھی بناتے وقت گلے پر بھی زخم آنے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں، تو ایسے میں احتیاط لازم ہے۔

اسی طرح نائی آپ کے ساتھ نت نئے ڈیزائن کا تجربہ بھی کر سکتا ہے اگر آپ کو بالوں کے اسٹائل سے متعلق آگاہی نہ ہو، ایسے میں چند ایسی ہدایات پر عمل ضروری ہے جو کہ آپ کو محفوظ رکھنے میں مدد کر سکتی ہے۔

جب کبھی نائی کی دکان پر جائیں تو کسی ایسے شخص سے بال کٹوائیں جس کا تجربہ بھی زیادہ ہو، عموما لوگ جان پہچان کے اور پرانے نائی سے ہی بال کٹواتے ہیں۔ اسی طرح جب نائی حجامت اور داڑھی بنانے کے لیے بلیڈ نکال رہا ہو، تو اس بات کو یقینی بنائیں کہ بلیڈ نیا ہو، استعمال شدہ نہیں۔

اسی طرح جب کبھی نائی کی دکان پر جائیں تو اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ زیادہ رش نہ ہو، تاکہ نائی مکمل طور پر آپ پر توجہ مرکوز رکھے، اور جلدی جلدی میں آپ کی حجامت نہ کرے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.