بھارت میں آئے روز کوئی حیرت انگیز واقعہ پیش نہ آئے، ایسا کیسے ممکن ہے، اس بار بھی کچھ ایسا ہی ہوا ہے جس نے توجہ تو حاصل کی ہی ساتھ ہی صارفین کو افسردہ بھی کیا۔
ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو اسی حوالے سے بتائیں گے۔
سوشل میڈیا پر بھارتی پولیس اہلکار کی ایک ویڈیو کافی وائرل ہے جس میں وہ ہاتھ میں کھانا پکڑے روتے ہوئے احتجاج کر رہا ہے، جبکہ آس پاس لوگ بھی موجود ہیں۔
دراصل بھارتی ریاست اتر پردیش کے شہر فیروزآباد کا پولیس کانسٹیبل ناقص کھانے کے حوالے سے احتجاج کر رہا تھا، کانسٹیبل منوج کمار ہاتھ میں روٹی، دال اور چاول اٹھائے اس لیے احتجاج کر رہا تھا کہ پولیس میس میں صرف یہی کھانے کو دیا جاتا ہے۔
واضح رہے وزیر اعلیٰ اتر پردیش نے پولیس اہلکاروں کے لیے کھانے کا بھی الاؤنس دینے کا اعلان کیا تھا، تاہم اس کے باوجود پولیس اہلکاروں کو دن بھر کی سخت ڈیوٹی کے بعد کھانے کو دال، روٹی اور چاول دیے جاتے ہیں، پولیس کانسٹیبل منوج کمار کا بھی یہی موقف تھا۔ منوج کا کہنا تھا کہ ایسا کھانا تو جانوروں کو بھی نہیں دیا جاتا ہے، جو ہمیں دیا جا رہا ہے۔
آنکھوں میں آنسو، چہرے پر تکلیف لیے پولیس اہلکار مین سڑک پر احتجاج کر رہا تھا، اسی دوران آس پاس سے گزرنے والی عوام بھی اسی کی جانب راغب ہوئی، دوسری جانب سینئر پولیس اہلکار منوج کو پولیس اسٹیشن جانے کو کہہ رہے تھے۔ جس پر منوج نے انکشاف کیا کہ مجھے دھمکی دی جا رہی ہے، اگر خاموش نہیں ہوئے تو نوکری سے نکال دیں گے۔
پولیس حکام نے اس حوالے سے تحقیق کا بھی آغاز کر دیا ہے۔