پہلی بار ابو کے کپڑے بدلے تو اپنے آنسو نہیں روک پایا ۔۔ بیٹے نے جب بیمار باپ کے کپڑے پہلی بار بدلے تو اس کے کیا جذبات تھے؟ ویڈیو

image

باپ گھر کا وہ رکن ہوتا ہے جو اہلیہ اور بچوں کی زندگی بہتر بنانے کے لیے دن رات کی ٹھوکریں کھاتا ہے۔ بچوں کی پرورش میں جتنا کردار ماں کا ہوتا ہے اتنا باپ کا بھی ہوتا ہے جو اپنی اولاد کے اچھے مستقبل کی خاطر اپنا سب کچھ لگا دیتا ہے۔

پھر جب وہ بوڑھا ہوتا ہے تو بس اسے اپنے بچوں کے سہارے کی ضرورت ہوتی ہے اس کے علاوہ اس کی اور کوئی خواہش نہیں ہوتی۔

ایسے ہی ایک شخص کی ویڈیو سوشل میڈیا پر پسند کی جا رہی ہے جس نے اپنے بیمار والد کو کپڑے پہنائے اور یہ خوبصورت کام انجام دیتے ہوئے ان کے آنسو آگئے۔ مذکورہ ویڈیو پوسٹ مشہور فیسبک گروپ امپیتھی پاکستان سے لی گئی ہے جس میں ایک بیٹے نے والد کی انہیں لباس پہناتے ویڈیو شئیر کی ہے۔

گروپ یوزر نے ویڈیو شئیر کرتے ہوئے لکھا کہ جس کا انہوں نے جذباتی کیپشن درج کیا۔

انہوں نے لکھا کہ مجھے یاد ہے پہلی بار جب میں نے بیمار والد کے کپڑے اور ڈائیپر بدلنے کی کوشش کی تھی اس وقت میں رو پڑا تھا۔

میں اس لیے آبدیدہ ہوگیا تھا کہ میں اس حقیقت پر عمل نہیں کر پا رہا تھا کہ میرے والد کتنے کمزور اور بے بس ہوگئے ہیں۔ اور حقیقت یہی بھی کہ میں نے کبھی آزادانہ طور پر کپڑے بدلنے کی صلاحیت کا تصور بھی نہیں کیا تھا۔ لیکن یہ بھی میرے لیے ایک بڑی نعمت ہے۔

اور سب سے بڑی حقیقت یہ ہے کہ "ہم کتنی آسانی سے بھول جاتے ہیں۔ کئی بار ہمارے والدین نے بچپن میں ہماری غیر مشروط خدمت کی ہے۔

یہ ویڈیو کئی لوگوں کے لیے سبق آموز ہوسکتی ہے جو اپنے والدین کے خدمت گزار نہیں ہوتے۔ یہ بات یاد رکھنی چاہیئے کہ ایک وقت تھا جب آپ کو چلنا اور بولنا تک نہیں آتا تھا اسوقت آپ کے والدین نے آپ کو یہ سب سکھایا ، اب اگلا فرض آپ کا ہے کہ کس طرح آپ بوڑھے والدین کی دعائیں لیتے ہیں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.