بال اتنے لمبے تھے کہ دروازے میں پھنس جاتے تھے ۔۔ 4 سال گھر میں قید رہنے والی بچی کی زندگی کیسے بدلی؟

image

ضرورت سے زیادہ کوئی بھی چیز نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔ آج ہم ایک ایسی بچی کی کہانی سنانے جا رہے ہیں جس کی والدہ بہت سختی کرتی تھیں اور چار سال تک اپنی بیٹی کو گھر سے نکلنے نہیں دیا اور ان سالوں میں بچی کے بال کافی لمبے ہوچکے تھے کہ انہیں سنبھالنا اس کے بس سے باہر ہوگیا تھا۔

ایک مرتبہ بچی نے اکیلے گھر سے نکلنے کا فیصلہ کیا اور وہ چلی گئی اپنے بال کٹوانے۔ یہ کہانی حقیقت پر مبنی ہے اور ویڈیو میں موجود بچی کو بطور چائلڈ اداکارہ لیا گیا ہے۔ یہ اسٹوری فیبیوسا بیٹر ورلڈ پیج پر شئیر کی گئی ہے۔

کہانی میں بتایا گیا ہے کہ مذکورہ لڑکی نے چار سال سے باہر کی دنیا اور لوگ نہیں دیکھے تھے ۔ بچی نے بتایا کہ رات کو اس کی ماں اسے جنگل میں موجود ایک گھر میں لے گئی۔گھر لے کر ساری کھڑکیا بند کردیں اور انہوں نے مجھے باہر جانے سے منع کردیا۔

پھر میں میں روتے ہوئے والدہ کے پاس گئی اور پوچھا کہ والد کا کیا ہوگا؟ تو اس پر ماں نے کہا کہ وبا نے سب کو مار ڈالا ہے۔میں نے اپنی والدہ کی بات پر یقین کیا اور باہر جانے سے گریز کیا۔ بچی کا کہنا تھا کہ میں اپنے والد سے دور ہوچکی تھی اور انہیں بہت یاد کر رہی تھی۔

خود کو تسلی دینے کے لیے میرے پاس صرف میرے لمبے بال ہی تھے۔ میں سمجھتی تھی کہ والدہ میرا خیال رکھ رہی ہیں پھر مجھے معلوم ہوا کہ وہ مجھ پر ہر ووقت نظر کیوں رکھ رہی تھیں۔ ایک دن ماں شدید بیمار پڑ گئیں اور بیڈ ریسٹ پر تھیں۔ میں گھر کی صفائی کر رہی تھی کہ میری نظر ایک ماہ پرانے اخبار پر پڑی۔ جب میں نے وہ اخبار کھولا تو اور زیادہ حیران ہوگئی۔ اخبار میں میری پرانی تصویر چھپی تھی جس میں لکھا تھا کہ والد میری تلاش کر رہے ہیں۔

بچی نے بتایا کہ وہ گھر سے بھاگنا چاہتی تھی مگر کہاں جاتی یہ سمجھ نہیں آرہا تھا۔پھر میں نے اپنے آپ کو کمرے میں بند کرلیا اور والدہ سے بات کرنا چھوڑ دی۔ وہ بے خبر ہو کر میرے دروازے پر بیٹھ گئی۔میرے پاس ایک پلان تھا وہ یہ کہ مجھے یہ دکھاوا کرنا تھا کہ میں بہت زیادہ کھانا چاہتی ہوں۔

جب میں کھانے کے لیے باہر گئی تو میری والدہ گروسری اسٹور میں آگئیں اور پھر میں نے ان کا چپکے چپکے پیچھا کیا۔ گاؤں میں ایک خاتون سے میں نے کال کرنے کے لیے فون مانگا۔ پھر میں اس نمبر پر کال ملائی جو اخبار میں موجود تھا۔ میں نے انہیں وائس میل بھیجی کہ مجھے جلدی سے لینے آجائیں ۔تناؤ کی وجہ سے، میں اپنے بالوں کی چوٹی بنان بھول گئی اور اتنا معاملے میں الجھ گئی تھی کہ بال بنانے کا وقت ہی نہیں ملا۔

پھر ایک دن میرے گھر کا دروازہ کسی نے کھٹکھٹایا اور جب دروازہ کھولا تو میرے والد پولیس ور ڈاکٹر کے ساتھ مجھے لینے آئے تھے۔ پھر وہ مجھے ہئیر سیلون لے آئے۔ وہاں میرے بال کاٹے گئے۔والد نے مجھ سے کہا کہ بیٹی میں تمھاری تلاش میں 4 سال سے تھا۔ تمھاری والدہ سے طلاق ہوچکی تھی۔ اب ہم دونوں ایک ساتھ ہوچکے ہیں۔


About the Author:

Zain Basit is a skilled content writer with a passion for politics, technology, and entertainment. He has a degree in Mass Communication and has been writing engaging content for Hamariweb for over 3 years.

مزید خبریں
عالمی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.