مجھے جنید نے کبھی برقع پہننے پر مجبور نہیں کیا تھا ۔۔ والد نے آخری بار کیا کہا تھا؟ جنید جمشید کے بچے والد کی برسی پر افسردہ ہو گئے

image

مشہور نعت خواں جنید جمشید کی زندگی نے جہاں کئی لوگوں کو اپنی خوبصورت آواز سے متوجہ کیا وہیں ان کی زندگی می آنے والی تبدیلی بھی سب کو خوب بھا جاتی تھی۔

ہماری ویب ڈاٹ کام کی اس خبر میں آپ کو انہی سے متعلق بتائیں گے۔

اپنے کیرئیر میں گلوکاری سے شروعات کرنے والے جنید جمشید بطور گلوکار بھی سب کی آنکھ کا تارا تھے، ان کے دلچسپ انداز اور پاکستان پر لکھے گئے نغمے سب کی توجہ حاصل کر لیتے تھے، جن میں دل دل پاکستان سر فہرست ہے۔

دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ انجینئرنگ میں گریجویشن کرنے والے جنید جمشید نے پاکستان ائیر فورس میں بطور سویلین سروسر اور انجینئر ذمہ داریاں نبھا چکے تھے۔ دلچسپ بات یہ بھی ہے کہ والد جمشید اکبر خود بھی پاکستان ائیر فورس میں تھے۔

خواب تو جنید کا بھی تھا کہ وہ پاکستان ائیر فورس میں بطور ملٹری پائلٹ ذمہ داریاں سنبھالے، تاہم کمزور بینائی کی بنا پر یہ خواب پورا نہ ہو سکا۔

لیکن ساتھ ہی 2004 میں ان کی زندگی میں آنے والی تبدیلی نے سب کو حیران ضرور کر دیا تھا کیونک انہوں نے عروج کو پہنچتے اپنے میوزیک کیرئیر کو خیر باد کہہ دیا تھا، اور اب وہ ایک نعت خواں اور مذہبی جذبے کے ساتھ سامنے آئے تھے۔

دوسری جانب جنید نے 2 شادیاں کی تھیں، ایک عائشہ سے اور دوسری ناہیا جمشید سے۔ جنید دونوں ہی سے بے حد پیار کرتے تھے، بچوں کی تعلیم و تربیت میں بھی اہلیہ نے خوب ساتھ دیا۔

جیو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں جنید جمشید کی اہلیہ عائشہ جمشید نے بتایا کہ میرے شوہر نے کبھی برقع پہننے پر دباؤ نہیں ڈالا، ہاں کبھی کبھا کہہ ضرور دیتے تھے۔ جبکہ زندگی میں تبدیلی سے متعلق بتایا کہ جنید مجھے پہلے بھی اچھے لگتے تھے اور اب دینی طور پر بھی اچھے زیادہ لگتے ہیں۔

بچوں کی مذہبی تعلیم و تربیت کے لیے بھی جنید جمشید نے خوب بچوں کو ہمت اور حوصلہ دیا، یہی وجہ تھی کہ بچے صبح اسکول جاتے اور شام کے اوقات میں دینی تعلیم حاصل کرنے جاتے تھے۔

اہلیہ اور بچوں کے ساتھ خوشگوار لمحات کرتے جنید ہمیشہ ہی اطمینان محسوس کرتے تھے، جبکہ رمضان ٹرانسمیشن میں بھی ناظرین ان کی کمی کو شدت سے محسوس کرتے ہیں، ان کا معصومانہ انداز اور دل موہ لینے والے تاثرات سب کی توجہ حاصل کر لیتے تھے۔

سوشل میڈیا پر موجود ان کے آخری بیان میں وہ دنیا اور موت سے متعلق بتا رہے تھے، دوستوں یہ دنیا تھوڑے دن کا معاملہ ہے۔


About the Author:

Khan is a creative content writer who loves writing about Entertainment, culture, and Politics. He holds a degree in Media Science from SMIU and has been writing engaging and informative content for entertainment, art and history blogs for over five years.

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.