میں بخیر و عافیت سے گھر واپس پہنچ گیا ہوں، اظہر مشوانی

image

ٹوئٹر پر 3 بجکر 40 منٹ پر کئے جانے والے ٹویٹ میں چند روز قبل لاپتہ ہونے والے پی ٹی آئی چیئرمین  کے فوکل پرسن اظہر مشوانی نے کہا کہ بخیر و عافیت سے گھر واپس پہنچ گیئے ہیں۔

الحمدللہ میں ابھی بخیر و عافیت گھر واپس پہنچ چکا ہوں

ان 8 دنوں میں آپ کی دعاؤں، کاوشوں اور سپورٹ نے تاعمر کے لیے ہمیں مقروض کر دیا ہے – جزاک اللہ 🙏🏼

دعا ہے کہ ہمارے دیگر اسیر کارکنان بھی جلد اپنی فیملیز کے ساتھ افطاری کریں۔

— Azhar Mashwani (@MashwaniAzhar)

ٹویٹ میں اظہر مشوانی نے لکھا کہ آپ کی دعاؤں، کاوشوں اور سپورٹ نے تاعمر کیلئے مقروض کر دیا ہے،

دعا ہے کہ ہمارے دیگر اسیر کارکنان بھی جلد اپنی فیملیز کے ساتھ افطاری کریں۔

مبینہ طور پر گزشتہ ہفتے سے غائب اظہر مشوانی گھر پہنچ گئے ہیں، یاد رہے کہ تقریباً ایک ہفتہ قبل وہ لاہور سےاچانک غائب ہو گئے تھے۔

جس پر ان کی اہلیہ ماہ نور اظہر نے اپنے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ میرے شوہر تین بجے کے قریب گھر سے لاپتہ ہوئے وہ زمان پارک کے لئے روانہ ہوئے تھے، اگر کسی کو معلوم ہے تو مجھے اطلاع کرے۔

اس کے بعد عمران خان کے فوکل پرسن اظہر مشوانی کے مبینہ اغوا پر کا مقدمہ درج کرانے سے متعلق  درخواست سیشن کورٹ لاہور میں دی گئی۔

سیشن کورٹ لاہور میں درخواست اظہر مشوانی کے بھائی نے جمع کرائی تھی۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ بھائی کو زمان پارک جاتے ہوئے نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا تھا جبکہ پولیس کو ایف آئی ار کے لیے درخواست دی لیکن مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔

درخواست گزار نے عدالت کو مقدمہ درج کرنے کا حکم دینے اور مبینہ مغوی کو بازیاب کرانے کا حکم جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔

اس سے قبل چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا تھا کہ اظہر مشوانی  کو لاہور سے دوپہر میں اغوا کیا گیا، کہاں رکھا گیا، پتہ نہیں چل رہا ہے۔

انہوں نے الزام عائد کیا پنجاب اور اسلام آباد پولیس پی ٹی آئی کو نشانہ بنانے کیلئے تمام قوانین توڑ رہے ہیں، پولیس افسران پی ٹی آئی کیخلاف تشدد اور اغوا میں ملوث ہیں۔

پاکستان تحریک انصاف نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر جاری کردہ بیان میں الزام عائد کیا تھا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان کے فوکل پرسن اظہر مشوانی کو ان کی رہائش گاہ کے باہر سے اغوا کر لیا گیا تھا۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.