الیکشن کے لیے فنڈز، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بِل مسترد کر دیا

image

پاکستان کے ایوان بالا سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں الیکشن کے لیے 21 ارب روپے کا فنڈ دینے کا بل مسترد کر دیا ہے۔

جمعرات کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ میں قومی اسمبلی کی جانب سے بھیجے گئے بِل پر بحث کی گئی۔

اس موقع پر سینیٹر محسن وزیر نے کہا کہ ’انتخابات کے لیے ہمیشہ کنسولیڈیٹد فنڈ سے رقم جاری کی جاتی ہے اور گزشتہ 75 سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ اس طرح کا کوئی بِل پارلیمنٹ میں آیا ہے۔‘

انہوں نے کہا کہ اس بارے میں اگر آئی ایم ایف کی کوئی شرط ہے تو بتایا جائے۔ 

کمیٹی کے اجلاس میں وزیر مملکت برائے خزانہ عائشہ غوث پاشا نے تفصیلات میں بتایا کہ ’بجٹ میں پانچ ارب روپے کی گنجائش تھی لیکن انتخابات کے لیے 21 ارب روپے مانگے جا رہے ہیں۔‘

اس موقع پر سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ’یہ آئین میں ترمیم کا معاملہ ہے جو ہم نہیں کرسکتے، اس لیے یہ ادائیگی اب بھی کنسولیڈیٹڈ فنڈز سے کی جائے۔‘ 

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مصدق ملک نے کہا کہ ’قانون سازی پارلیمنٹ کی صوابدید ہے اور ملک بھر میں انتخابات کا ایک ہی وقت ہونے کے حوالے سے قراردادیں منظور ہوئی ہیں۔ انتخابات کے الگ الگ کروانے کے لیے بھی آئینی ترمیم کی ضرورت ہوگی۔‘

سینیٹر انوار الحق کاکڑ کا کہنا تھا کہ اس صورتحال کا بغیر جذبات کے جائزہ لیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ’حیرانی اس بات پر ہے کہ حکومت کیوں 90 دن کی آئینی مدت ماننے کو تیار نہیں ہے۔ حکومت اور اپوزیشن کو مذاکرات کے ذریعے اس مسئلے کا حل نکالنا چاہیے تھا۔‘

انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ انتخابات صرف پنجاب میں نہیں بلکہ خیبرپختونخوا میں بھی ہونا ہیں اور انتخابات کو صرف پنجاب کا بیانیہ نہ بنایا جائے۔ 

اس موقع پر ایم کیو ایم کے فیصل سبزواری نے اس موقع پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ’سپریم کورٹ نے انتخابات کے لیے 90 دن نہیں 120 دن رکھے ہیں۔ قانون سازی پارلیمنٹ کا استحقاق ہے۔ پنجاب کے انتخابات 14 مئی کو ہوں گے جبکہ خیبرپختونخوا کے انتخابات کی کوئی تاریخ نہیں ہے۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’باقی اسمبلیوں کی مدّت بھی 13 اگست کو ختم ہو جائے گی۔ میں اس بِل کو مسترد کرتا ہوں۔‘


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.