کراچی چڑیا گھر میں ہتھنی نور جہاں کی طبیعت بگڑ گئی، چلنے سے قاصر

image

پاکستان کے شہر کراچی کے چڑیا گھر میں موجود ہتھنی نور جہاں کی طبیعت مزید بگڑ گئی، گزشتہ روز پانی کے پول میں بیٹھنے والی ہتھنی کو کئی گھنٹے پول سے نہ نکلنے پر کرین کی مدد سے باہر نکالا گیا، ہتھنی اب بھی اپنے پیروں پر کھڑی نہیں ہو پا رہی ہے۔

بلدیہ عظمی کراچی کے ترجمان کا کہنا ہے کہ چڑیا گھر میں موجود ہتھنی کی طبعیت خراب ہونے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے، اس کا علاج کرنے والی ملکی اور غیر ملکی ٹیم مسلسل ہتھنی کی دیکھ بھال کررہی ہے۔

ان کے مطابق ایک ہفتہ قبل علاج ہونے کے بعد ہتھنی میں بہتری آرہی ہے۔ جنوری 2023 کے بعد پہلی بار گزشتہ روز ہتھنی پانی کے پول میں گئی ہے۔ ہتھنی کو کمزوری ہے جسے دور کرنے کے لیے ڈاکٹرز کی ہدایت کے مطابق طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔

اس سے قبل ہتھنی نورجہاں کی تشویشناک حالت کی خبر ملنے پر ایڈمنسٹریٹر کراچی سیف الرحمن چڑیا گھر کی بیمار ہتھنی نورجہاں کو دیکھنے کے لیے چڑیا گھر پہنچے۔ اس موقع پر ڈاکٹر سیف الرحمنٰ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’فور پاس نے ہمیں مشورہ دیا تھا کے چوبیس گھنٹے لوگ ہتھنی کے پاس موجود ہوں اور ہم یہاں موجود ہیں۔‘

ان کا کہنا تھا کہ ’دنیا کے بہترین ماہر ہم سے رابطے میں ہیں، بورڈ کے پلان پر عمل کیا جا رہا ہے۔ ہتھنی روز صبح ساڑھے آٹھ بجے نہاتی تھی، اس مرتبہ پول میں کافی دیر تک رہی جس پر ہمیں تشویش ہوئی کہ اتنی دیر ہتھنی پانی میں کیوں رہی۔‘

انہوں نے مزید بتایا کہ ’ہم نے فور پاس کو ویڈیو کال کی اور ڈاکٹرز سے بات چیت کی۔ فورپاس ٹیم کے مطابق کمزوری کی حالت تھی، ہتھنی کو طبی امداد دی گئی۔ اصل وجہ کمزوری ہے۔‘

انہوں نے انتظامیہ کو ہدایت جاری کی کہ ہتھنی نورجہاں کو سائے میں رکھا جائے۔ سیف الرحمنٰ کا کہنا تھا کہ ساری چیزیں بہتری کی طرف جا رہی ہیں۔ طبی امدد چوبیس گھنٹے کام کرے گی۔ نورجہاں کے جسم پر نشان سپرے کے ہیں۔ فور پاس نے جو ڈائیٹ پلان اور میڈیسن پلان دیا ہے اس کو فالو کر رہے ہیں۔ اس کی فزیو تھراپی بہت ضروری ہے اور وہ ہو رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہتھنی کو کافی وقت سے چلنے میں مسئلہ تھا تو بہتری میں تھوڑا وقت لگے گا۔ یہ ایک سائنسی مسئلہ ہے۔ ہم اپنا کام کر رہے ہیں۔ ہتھنی کی منتقلی کے سوال پر ان کا کہنا تھا کہ سفاری پارک میں تب تک شفٹ نہیں کریں گے جب تک مکمل صحتیاب نہیں ہوتی۔


News Source   News Source Text

مزید خبریں
پاکستان کی خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.