پردیس میں عید: ’کوئی گلے لگا کر عید مبارک کہنے والا بھی نہیں‘

ہماری عید سے جڑی ساری نہیں تو زیادہ تر یادیں دراصل گھر، گھر والوں، چاہنے والوں سے جڑی ہوتی ہیں۔ مگر بیرون ملک تعلیم یا روزگار کے سلسلے میں گئے ہوئے نوجوان اس مذہبی تہوار کو وہاں کیسے گزارتے ہیں اور اس دن وہ کیا سوچتے ہیں؟
اپنوں سے دور عید
BBC
غزل کے مطابق چاند رات کی تیاریاں ، بازاروں کے چکر، سب کے ساتھ مل کر عید عید لگتی ہے

آپ عید کے بارے میں سوچتے ہیں تو ذہن میں سب سے پہلی چیز کیا آتی ہے؟

عید سے پہلے چاند رات کی رونق؟ عید کی نماز؟ امی کے ہاتھ کا بنا کھانا؟ بھائی، بہن، کزنز کے ساتھ گپ لگانا؟ خالہ، چاچا، پھپھو کے گھر عید سلام کے لیے جانا؟

ہماری عید سے جڑی ساری نہیں تو زیادہ تر یادیں دراصل گھر، گھر والوں، چاہنے والوں سے جڑی ہوتی ہیں۔

اب سوچیں اگر آپ خود کو عید کے موقع پر گھر سے بہت دور کسی بیرون ملک میں پائیں تو؟

ویسے تو بیرون ملک مقیم ہزاروں لاکھوں افراد کے لیے یہ حقیقت ہے لیکن اگر آپ ایک طالب علم ہیں، اور یہ گھر سے دور آپ کی پہلی یا دوسری عید ہے، تو گھر سے دور ہونے، اکیلے ہونے اور عید، عید سی نہ لگنے کا احساس کافی شدید ہو سکتا ہے۔

پڑھائی اور ایک بہتر مستقبل کا خواب لیے یہ طالب علم لندن سمیت برطانیہ کی کئی بڑی یونیورسٹیز میں داخلہ لیتے ہیں۔ یہاں پہنچ کر احساس ہوتا ہے کہ پڑھائی کے ساتھ ساتھ ایک چیلینج اکیلے پن اور گھر کی یاد سے نمٹنا بھی ہے۔اور پھر عید کے موقع پر یہ احساس اور بھی زیادہ شدت اختیار کر لیتا ہے۔

اپنوں سے دور عید
BBC

غزل نیازی پاکستان کے صوبہ پنجاب کے شہر ملتان سے لندن جرنلزم پڑھنے آئی ہیں۔ ملتان میں ایک روایتی مشترکہ فیملی کی عید اور یہاں لندن میں گزاری عید کا موازانہ کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں ’پچھلی عید پر تو میری اسائنمنٹ تھی، تو سارا دن کمرے میں بند کام کرتے گزرا۔ عید کی نماز پڑھ کر جب میں اٹھی تو احساس ہوا کہ یہاں کوئی ایسا بھی نہیں جو گلے لگا کر مجھے عید مبارک ہی کہہ دے۔‘

جبکہ پاکستان میں عید کے تہوار پر سب خاندان کے ایک ساتھ مل بیٹھنے کو یاد کرتے ہوئے وہ کہتی ہیں کہ ’ہم بھائی بہن جہاں بھی ہوں عید کے موقع پر سب ملتان آتے ہیں تاکہ سارا خاندان مل کر عید منا سکے۔ چاند رات کی تیاریاں ، بازاروں کے چکر، سب کے ساتھ مل کر ہی عید، عید لگتی ہے۔‘

’ویڈیو کال ختم تو عید بھی ختم‘

اپنوں سے دور عید
BBC

صمید ککرو کا تعلق انڈیا کے زیر انتظام کشمیر سے ہے اور وہ یہاں لندن کی ویسٹ مِنسٹر یونیورسٹی سے میڈیا سٹدیز میں ماسٹرز کر رہے ہیں۔

وہ پردیس میں اپنی عید کے دن کا احوال کچھ یوں بتاتے ہیں ’یہاں کی عید بھی کوئی عید ہے۔ امی ابو کے بغیر کوئی عید نہیں بس۔صبح عید کی نماز کے بعد سارا دن ویڈیو کال پر۔۔ ویڈیو کال ختم تو عید بھی ختم۔‘

وہ کہتے ہیں کہ عید پر سب سے زیادہ انھیں اپنے والدین کی کمی محسوس ہوتی ہے۔

’عید کے دن آنکھ کھلتے ہی سب سے پہلے زعفران اور قہوہ کی خوشبو، پھر نماز سے پہلے امی کے ہاتھ کا بنا چکن 65۔‘

’شاید اگر میں یہاں( لندن) بھی ہوں، لیکن میرے امی اور ابو یہاں میرے ساتھ ہوں، تو شاید عید پھر عید جیسی لگنے لگے گی۔ میں اس سے پہلے بھی زیادہ تر کشمیر سے باہر ہی رہا ہوں، لیکن عید کے موقع پر ہمیشہ گھر جایا کرتا تھا، چاہے ایک دو دن کے لیے ہی سہی۔‘

’ایک عید پر تو اکیلے آنکھوں میں آنسو آ گئے‘

عید
BBC

ماہ نور بلوچ کا تعلق لاہور سے ہے اور وہ یہاں لندن میں فیشن ڈِیزائن میں ماسٹرز کر رہی ہیں۔ وہ پاکستان میں اپنی عید کا ذکر کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ ’لاہور میں ہم چاند رات بہت شوق سے مناتے ہیں۔ مجھے اور میری امی کو فیشن ڈِیزائننگ کا بہت شوق ہے۔ خوبصورت جوڑوں اور نئے کپڑوں کے بغیر عید ادھوری لگتی ہے۔ یہاں تو کسی کو پتہ تک نہیں ہوتا کہ عید ہے۔ ‘

’میں ایک ایک کو جا جا کر بتاتی ہوں کہ آج چاند رات ہے، کل عید ہوگی۔‘

لندن میں تنہا عید گزارنے کے تجربہ پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا ہے کہ ’ایک بار تو ایسا بھی لگا کہ بس مجھے گھر جانا ہے۔ آنکھوں میں آنسو آ گئے۔‘

لیکن ماہ نور کہتی ہیں، ’اب ہم بڑے ہو گئے ہیں، آگے کی طرف دیکھنا ضروری ہے۔ گھر سے دور سہی لیکن عید تو پھر بھی عید ہے۔‘

اس بار انھوں نے پہلے سے ہی پاکستان سے اپنا جوڑا بنوا کر منگوا لیا ہے۔

’میں نے تو اپنے انڈین دوستوں کے لیے بھی جوڑے منگوائے ہیں۔ اس بار میں نے طے کیا ہے کہ میں اپنے دوستوں کے ساتھ عید مناؤں گی تاکہ انھیں بھی ہمارے کلچر کے بارے میں پتہ چلے۔‘

غزل نے بھی اپنے دوستوں کے ساتھ عید منانے کا پروگرام بنایا ہے ’اب یہاں میرے کچھ پاکستانی کچھ افغان دوست بن گئے ہیں۔ اس بار ہم سب نے طے کیا ہے کہ تیار ہو کر روایتی پاکستانی اور افغان کھانا کھانے جائیں گے۔ تاکہ کچھ تو لگے کہ عید ہے۔‘

صمید بھی تیار ہو کر، عید نماز پڑھ کر عید ضرور منائیں گے۔ گھر آکر خود ہی قہوہ بنا لیں گے تاکہ کشمیر کی، امی ابو کی، عید کی خوشبو تو آئے۔


News Source

مزید خبریں

BBC
مزید خبریں
تازہ ترین خبریں
مزید خبریں

Meta Urdu News: This news section is a part of the largest Urdu News aggregator that provides access to over 15 leading sources of Urdu News and search facility of archived news since 2008.